وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں سے کشمیری زعفران خریدنے کی اپیل کی اور کہا کہ حکومت اسے عالمی سطح پر مقبول برانڈ بنانا چاہتی ہے۔
' حکومت کشمیری زعفران کو عالمی سطح پر مقبول بنانا چاہتی ہے' نریندر مودی نے کہا کہ کشمیری زعفران جموں و کشمیر کے ثقافتی ورثے کی نمائندگی کرتا ہے۔
اتوار کے روز اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام کے 72 ویں ایڈیشن اور سال 2020 کے آخری ' من کی بات ' کے ذریعے قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جغرافیکل انڈیکیشن ٹیگ (جی آئی) ملنے کے بعد کشمیری زعفران کی برآمدات میں اضافہ ہوگا اور حکومت کی جانب سے سیلف ریلیٹنٹ انڈیا کو بنانے کی کوششوں میں اضافہ ہوگا ۔'
مودی نے کہا کہ 'کہا جاتا ہے کہ ابوالفضل شہنشاہ اکبر کے دربار میں ایک اہم درباری تھا۔ ایک بار کشمیر کے دورے کے بعد انہوں نے کہا کہ کشمیر کی قدرتی خوبصورتی پریشان اور قلیل مزاج کے لوگوں کو خوشی سے مسرور بھی کر سکتی ہے۔ حقیقت میں انہوں نے کہا کہ زعفران صدیوں سے کشمیر سے وابستہ ہے۔ کشمیری زعفران بنیادی طور پر پلوامہ، بڈگام اور کشتواڑ جیسے علاقوں میں اگایا جاتا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'رواں سال مئی میں کشمیری زعفران کو جغرافیکل انڈیکیشن ٹیگ یا جی آئی ٹیگ دیا گیا تھا۔ اس کے ذریعے ہم کشمیری زعفران کو عالمی سطح پر ایک مشہور برانڈ بنانا چاہتے ہیں۔'
وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیری زعفران عالمی سطح پر مسالحہ کے طور پر بہت سی دواؤں کی خصوصیات کے ساتھ مقبول ہے۔
مودی نے کہا کہ 'زعفران کی مضبوط خوشبو، رنگ ہے اور اس کے دھاگے لمبے لمبے ہیں جو اس کی میڈیکل ویلیو کو بڑھا رہے ہیں۔ یہ جموں و کشمیر کے ثقافتی ورثے کی نمائندگی کرتا ہے۔ اگر ہم معیار کی بات کریں تو کشمیری زعفران دوسرے ممالک کے زعفران سے بہت ہی الگ ہے اور یہ بالکل مختلف ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جی آئی ٹیگ کی شناخت کے بعد کشمیری زعفران کو ایک الگ شناخت ملی ہے۔ جی آئی ٹیگ سرٹیفکیشن ملنے کے بعد کشمیری زعفران دبئی کے ایک سپر مارکیٹ میں لانچ کیا گیا تھا۔ اب اس کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ اس سے خود انحصار ہندوستان بنانے کی ہماری کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ خاص کر زعفران کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا۔'
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ متعدد زعفران کاشتکار ای ٹریڈنگ کے ذریعے اپنی پیداوار کی فروخت میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 'پلوامہ میں عبدالمجید وانی پامپور تجارتی مرکز میں ای ٹریڈنگ کے ذریعے نیشنل زعفران مشن کی مدد سے جی آئی ٹیگڈ زعفران فروخت کررہے ہیں۔ ان کی طرح کشمیر میں بھی بہت سے لوگ اس سرگرمی میں مصروف ہیں۔ اگلی بار جب آپ زعفران خریدنے کا ارادہ کرتے ہیں تو صرف کشمیری زعفران خریدے کیونکہ کشمیریوں کی گرمجوشی اس طرح کی ہے کہ وہ اپنے زعفران کو الگ ذائقہ دیتا ہے۔'