مقامی لوگوں نے بتایا کہ 15 برس پہلے اس علاقے میں پُل کا کام شروع ہوا تھا جو ابھی تک نامکمل ہے۔
تاہم علاقے کے عوام نے از خد چندہ جمع کر کے ایک آرضی پُل تعمیر کیا ہے جس سے وہ آر پار جاسکے تھے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ 15 برس پہلے اس علاقے میں پُل کا کام شروع ہوا تھا جو ابھی تک نامکمل ہے۔
تاہم علاقے کے عوام نے از خد چندہ جمع کر کے ایک آرضی پُل تعمیر کیا ہے جس سے وہ آر پار جاسکے تھے۔
عوام کا کہنا ہے کہ جب بھی بھاری باریش ہوتی ہے تو اس پل سے بھی گزرنا دُشوار ہوجاتا ہے۔
ادھر عوام نے الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں بیماروں اور حاملہ خواتین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
عوام نے ریاستی انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس علاقے کا ُپل جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو مزید پریشان نہ ہونا پڑے۔