اردو

urdu

By

Published : Dec 16, 2019, 12:04 PM IST

ETV Bharat / state

'لوگوں کو ان کے سیاسی حقوق ملیں گے'

بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری رام مادھو نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں زیر حراست سیاسی رہنما رہا ہو اور اپنی سیاسی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کریں۔

'لوگوں کو ان کے سیاسی حقوق ملیں گے'
'لوگوں کو ان کے سیاسی حقوق ملیں گے'

رام مادھو نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو یقین ہے کہ جموں و کشمیر اپنی خصوصی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد بھارت کے ساتھ ترقی اور مکمل اتحاد کی طرف گامزن ہوگا۔

واضح رہے کہ 5 اگست سے جموں و کشمیر کے ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربرہان سمیت کئی رہنما زیر حراست ہیں۔ ان میں تین سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے عمر عبداللہ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی شامل ہیں۔

مادھو نے یہ بیان جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کا دفاع کرتے ہوئے ملٹری لٹریچر فیسٹیول کے تیسرے روز آنند پور صاحب کے رکن پارلیمان منیش تیواری کی نریندر مودی حکومت کی پالیسیز پر کڑی تنقید کے دوران دیا۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر میں سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوں۔ باقی 100 رہنما جلد ہی رہا ہوں گے اور اپنی سیاسی سرگرمی دوبارہ شروع کریں گے ۔'

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس مدت کی وضاحت کرسکتے ہیں جس کے ذریعے رہنماؤں کو رہا کیا جائے گا تو مادھو نے کہا کہ ' دیکھو یہ ایک ایسا عمل ہے جو مسلسل جاری ہے۔ ہم نے کچھ چار سے پانچ سینئر رہنماؤں کو رہا اور اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔'

'کشمیریت 'کے بارے میں ایک سوال پر مادھو نے کہا ' ہم کشمیریت کے بارے میں بہت ساری تعریفیں سن رہے ہیں، اصل تعریف تب ہوگی جب ہم کشمیری پنڈتوں کو وادی کشمیر میں اپنے گھروں میں لوٹتے ہوئے دیکھیں گے اور ایسا ہونا چاہیے۔'

انہوں نے کہا کہ ' ہمیں یقین ہے کہ آنے والے وقت میں کشمیر ترقی اور باقی ملک کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھے گا۔'

جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے طریقہ کار پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا ' جس طرح یہ فیصلہ لیا گیا وہ آئینی اور قانونی تھا۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details