رامبن: جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں پریس کانفرنس کے دوران ہیومن رائٹس صدر (ضلع رام بن) شہباز مرزا نے کہا کہ سب ڈیژن گول میں گزشہ چھ ماہ سے کورٹ میں منصف کی پوسٹ خالی پڑی ہوئی ہے۔ تمام کیسوں کو رامبن میں نمٹایا جارہا ہے۔ جوڈیشل پیپر کو اٹیسٹ کے لئے لوگوں کو رامبن جانا پڑتا ہے جو کیس یہاں عدالت میں تھے اُن کے لئے اب لوگوں کو ضلع صدر مقام رامبن کی طرف مبجورا رُخ کرنا پڑتا ہے۔ People suffer due to staff shortage in Gool sub district In Ramban
سماجی کارکن و ضلع ہیومن رائٹس صدر شہبا ز مرزا نے کہا کہ گول میں اس وقت منصف کی پوسٹ کے علاوہ ایس ڈی ایم کی پوسٹ بھی خالی پڑی ہوئی ہے ۔ پٹواریوں کو آن لائن اور الیکشن کے کاموں پر لگایاگیا ہے۔لوگ یہاں مہینوں سے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اولڈ ایج پنشن گزشتہ چار پانچ برسوں سے التواءہے۔ان کیسوں کا کوئی نمٹانے کی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔یہاں پر عارضی دفتر رکھا تھا۔یہاں پر غریب لوگ،معذور افراد اپنے کاغذات جمع کرتے تھے لیکن یہاں پر بھی کام بند کردیا گیاہے۔ اب لوگوں کو چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے رامبن جانا پڑتا ہے اور وہاں سے بھی لوگوں کومایوسی کا شکار ہونا پڑتا ہے۔آئن لائن سسٹم بڑی دشواریوں پیش آ رہیں۔اگر گول بازار کی بات کریں تو یہاں گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔اگر چہ سیاسی و سماجی وفد نے انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی ہرممکن کوشش کی لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔