اردو

urdu

ETV Bharat / state

خستہ حال سڑک سے مقامی باشندوں کو دشواریوں کا سامنا

Dilapidated Road at URI: شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقے اوڑی کے تھا جل سے چرونڈا جانے والی سڑک خستہ حال ہونے کی وجہ سے مقامی باشندوں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں سے سڑک کی جلد سے جلد مرمت کرنے کا مطا لبہ کیا۔

خستہ حال سڑک سےمقامی باشندوں کو دشواریوں کا سامنا
خستہ حال سڑک سےمقامی باشندوں کو دشواریوں کا سامنا

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 12, 2024, 1:12 PM IST

خستہ حال سڑک سےمقامی باشندوں کو دشواریوں کا سامنا

بارہمولہ:پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا کے کے تحت جہاں ملک بھر میں پہاڑی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر کی جا رہی ہے۔ وادی کشمیر میں دور دراز پہاڑی علاقوں میں نئی سڑکوں کی تعمیر کے بڑے بڑے دعوے کیے جا رہے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ضلع بارامولہ کے سرحدی علاقے اوڑی کے تھا جل سے چرونڈا جانے والی سڑک خستہ حال ہونے کی وجہ سے مقامی باشندوں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں سے سڑک کی جلد سے جلد مرمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مقامی باشندوں نے بتایا کہ پچھلے کئی برسوں سے تھاجل سے چرنڈا جانے والی سڑک ہستہ حالت کا شکار ہے جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو جانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہیں مقامی باشندوں نے بہت بار محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے دفتر کے چکر بھی کاٹے لیکن ابھی تک ان کی سڑک پر مرمت کا کام شروع نہیں کیا گیا۔ بار بار محکمے کو کہنے کے بعد بھی جب کچھ نہیں کیا تو مقامی لوگ اور ڈرائیور خود ہی سڑک کو ٹھیک کرنے اور مرمت پر مجبور ہو گئے۔

لوگوں نے بتایا کہ یہ سڑک پچھلے کہیں برسوں سے ایسے ہی خستہ حالت کا شکار ہے۔ آج بارشیں نہیں ہیں پھر بھی سڑک کا یہ حال ہے سوچو کہ جب یہاں بارشیں ہوتی ہیں اور جب برف باری ہو جاتی ہے تو یہ سڑک مہینوں تک بند رہتی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو اور خاص طور پر بیماروں کو آنے جانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور سڑک پر بڑے بڑے کھڈے بنے ہوئے ہیں، مزید یہ کہ ڈرین بھی نہیں بنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سیاحتی مقام توسہ میدان انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار

مقامی باشندوں نے کہا کہ ہم گورنر انتظامیہ سے یہ گزارش کرتے ہیں کہ یہاں پر روڈ کو ٹھیک کریں ورنہ کسی دن کوئی حادثہ بھی ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ کہیں برسوں سے یہ سڑک ہستہ حالت کا شکار ہے۔ محکمے کی جانب سے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details