جموں و کشمیر کے سابق وزیر اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے سینئیر رہنما نعیم اختر کو سرینگر کے گپکار روڈ پر واقع ان کی سرکاری رہائش گاہ سے باہر نکال دیا گیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے تعیم اختر کا کہنا تھا کہ " گزشتہ روز ( جمعرات) صبح 11 بجے مجھے اسٹیٹس محکمے کی جانب سے گپکار روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ کو چار بجے تک خالی کرنے کے لیے کہا گیا۔ میں نے ان سے ایک دن کی مہلت مانگی تاہم یہ جانتے ہوئے بھی کہ میری اپنی کوئی رہائش گاہ نہیں ہیں اور عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران میں کہاں جاؤں گا؟" مجھے مہلت نہیں دی گئی۔'
نعیم اختر نے کہا کہ' مجھ سے کہاں گیا اگر چار بجے تک مکان خالی نہیں ہوتا ہے تو ہمیں دوسرے طریقے بھی آزمانے آتے ہیں۔ پانچ گھنٹوں میں اپنا سارا سامان کیسے سمیٹ سکتا تھا۔ تاہم میں نے ہدایت پر عمل کرکے مکان خالی کیا اور اس وقت ایک قریبی دوست کے گھر میں ٹھہرا ہوں۔
قابل ذکر ہے کی محبوبہ مفتی کے قریبی رہے تعیم اختر کو 18 تاریخ کو سرینگر کے سب جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ ان پر گذشتہ برس پانچ اگست کو حراست میں لیے جانے کے بعد پبلک سیفٹی ایکٹ بھی عائد کیا گیا تھا۔