جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں پیر کو جموں و کشمیر سینٹرل نان گزیٹیڈ الیکٹرک امپلائز یونین کے اراکین نے اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کیا اور ملازمین نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
محکمہ بجلی کے ملازمین کا احتجاج ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ملازمین نے بتایا کہ ’’آج ہم لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو سے گزارش کرنا چاہتے ہیں کہ محکمہ میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے ملازمین کی تنخواہیں واگزار کی جائیں تاکہ انہیں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ڈیلی ویجر ملازمین پریشان ہیں کیونکہ یہ کئی برسوں سے مستقل نوکری کے انتظار میں ہیں۔‘‘وہیں محکمہ بجلی کو نجی کمپنی کے سپرد کرنے پر سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے احتجاجیوں نے کہا کہ ’’اس سے جموں و کشمیر کی عوام کو فائدہ نہیں بلکہ نقصان پہنچے گا اسی لئے ہم سرکار سے اپیل کرتے ہیں کہ اس کی نجکاری (پرائیویٹائزیشن) نہ کی جائے۔‘‘انہوں نے انتظامیہ کو انتباہ کیا کہ ’’اگر اس فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو ہم اہل خانہ سمیت احتجاج کریں گے۔‘‘واضح رہے کہ گزشتہ برس جموں وکشمیر کو حاصل آئین ہند کی دفعہ 370 کے تحت خصوصی حیثیت کی منسوخی اور دو مرکزی زیر انتظام خطوں - جموں و کشمیر اور لداخ - میں تقسیم کرنے کے بعد مرکز کے سبھی قوانین کا اطلاق جموں و کشمیر میں ہوا جو اس سے قبل ممکن نہ تھا۔