اطلاعات کے مطابق پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے ابھی تک انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے تمام سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل افسر شیلندر کمار نے گذشتہ جمعرات کو جموں و کشمیر میں پنچایت انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انتخابات پارٹی بنیادوں پر لڑے جائیں گے۔
جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات آئندہ ماہ یعنی مارچ میں آٹھ مراحل میں ہوں گے۔
جموں و کشمیر میں کانگریس کے سربراہ غلام احمد میر نے کہا کہ ' ہمارے رہنما جیلوں میں ہیں۔ مجھے بھی جموں میں نظربند کردیا گیا ہے۔ ہم کشمیر میں ان مقامات تک پہنچ نہیں سکتے ہیں جہاں یہ پولنگ ہوگی۔ سکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے تو پھر ہم انتخابات کیسے لڑ سکتے ہیں ۔'
میر نے کہا کہ ' جب تک وہ لیڈرشپ اور پارٹی کے دیگر سینیئر کارکنوں کو نظربندی سے رہا نہیں کریں گے تب تک پارٹی پنچایت انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 75 فیصد پنچایت انتخابات ہوچکے ہیں اور باقی 25 فیصد کے لیے ہماری پارٹی عوام پر فیصلہ ڈالے گی۔'
کانگریس کے ایک اور رہنما غلام نبی مونگا نے کہا کہ ' صرف بی جے پی قائدین کے لیے سکیورٹی کے انتظامات ہیں۔ دوسری جماعتوں کے رہنما یا تو گھر میں نظربند ہیں یا سلاخوں کے پیچھے ہیں۔'