فوجی اہلکار کے مطابق ہیرانگر سیکٹر کے منیاری چورگلی علاقے میں پاکستان نے دیر رات سے گولہ باری کی۔باڈر سکیورٹی فوسز مناسب نے مناسب جواب دیا ہے۔
تاہم پاکستان کی فائرنگ میں کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
بتادیں جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں پاکستانی فوج کی جانب سے ہونے والی بلا اشتعال فائرنگ سے مقامی لوگ خوف و دہشت کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی وجہ سے لوگوں میں ہمیشہ خوف طاری رہتا ہے، اس خوف نے ان کی زندگیوں کا چین، سکون چھین رکھا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سرحد پر کشیدگی اور فائرنگ روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2003 میں دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا۔ اس کے بعد بھی دونوں ممالک ایک دوسرے پر معاہدے کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔
مرکزی حکومت نے 5 اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی آئینی شق 370 کا خاتمہ کرکے مرکز کے دو زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے بعد لائن آف کنٹرول پر کشیدگی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔