پاکستان نے پلوامہ حملے کی تحقیقات میں دائر چارج شیٹ کو مسترد کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے کے لیے اسلام آباد کو ملوث کرنے کی ایک ' شرپسند کوشش' ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بھارت اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لئے معتبر ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس کا مقصد 'تنگ اور گھریلو سیاسی مفادات' کی خدمت کرنا ہے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کی طرف سے بدھ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 'وہ بھارت کی این آئی اے کی طرف سے نام نہاد 'چارج شیٹ' کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے جو بھارت کی جانب سے جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہوئے حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی کوشش ہے۔ '
یہ بھی پڑھیں
واضح رہے کہ پاکستان میں مقیم جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر اور ان کے بھائی رؤف اصغر کو این آئی اے کی چارج شیٹ میں پلوامہ خود کش حملے کا ماسٹر مائنڈ نامزد کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'پلوامہ حملے کے بعد سے ہی پاکستان نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔ بھارت اپنے محرکات کے لئے کوئی قابل اعتماد ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہا اور اس کے بجائے وہ اس حملے کو پاکستان کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا مہم کے لئے استعمال کرتا رہا ہے۔'
بیان میں مزید کہا گیا کہ 'یہ یاد رہے گا کہ بھارتی فوجی طیارے 26 فروری، 2019 کو پاکستان کے خلاف سخت کارروائی میں مصروف تھے۔ پاکستانی فضائیہ کی جانب سے بھارتی بدانتظامی کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا گیا جس کے نتیجے میں دو بھارتی جنگی طیارے گر گئے اور اس پر قبضہ کر لیا گیا۔ بھارت کی اشتعال انگیزیوں کے باوجود بھارتی پائلٹ کو پاکستان نے امن کے اشارے کے طور پر رہا کیا تھا۔'
وہیں چارج شیٹ میں حملے کے بارے میں ہر لمحے کی تفصیلات شامل ہیں، سازش کی شروعات سے لے کر مقدار تک اور استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد کی قسم چارج شیٹ میں شامل کی گئی ہیں، اس کے علاوہ اقدام کو انجام دینے میں ملوث ماسٹر مائنڈ اور دیگر عسکریت پسندوں کی شناخت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
چارج شیٹ میں جیشِ محمد کے عسکریت پسندوں کے ذریعے اس وحشیانہ حملے کو انجام دینے کے لئے رقم کی لین دین کے تمام ڈیجیٹل اور سائنسی ثبوت موجود ہیں۔
واضح رہے کہ پلوامہ حملے میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔