'سیاسی نظام سے ہی جموں و کشمیر میں امن و استحکام لایا جا سکتا ہے'
پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین حکیم یاسین نے کہا ہے کہ 'جموں و کشمیر میں گورنرز کے تبدیل کرنے سے نہیں بلکہ انصاف پر مبنی سیاسی نظام قائم کرنے سے ہی امن و استحکام بحال کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔'
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس 5 اگست کے بعد مرکز نے جس یکطرفہ اور من مانے طریقے سے جموں و کشمیر کا ریاستی تشخص پامال کر کے لوگوں کی زمین اور نوکریوں کے حقوق صلب کیے۔ اس طرز عمل سے یہاں کے عوام میں زبردست مایوسی اور عدم اعتماد پیدا ہو گیا ہے جس کی بحالی کے لیے جمہوری طریقے سے سیاسی نظام کے ذریعے عوامی حکومت کا قیام لازمی ہے۔
حکیم یاسین نے مرکز کی بی جے پی والی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ختم کرنے اور دفعہ 370 کے خاتمے کو وعدہ خلافی اور دھوکے سے تعبیر کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہاں لوگوں میں اس فیصلے سے سخت ناراضگی پائی جارہی ہے اور وہ جمہوری نظام پر بھروسہ کھو چکی ہے ۔
تاہم انہوں نے مرکزی قیادت پر زود دیا کہ لوگوں کے کھوئے ہوئے بھروسے اور اعتماد کی بحالی کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ عوامی حکومت کا قیام ناگزیر بن گیا ہے۔
وہیں پی ڈی ایف کے چیئرمین حکیم یاسین نے یہاں کی مختلف مین اسٹریم جماعتوں پر بھی زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کا ریاستی تشخص، زمین اور نوکریوں پر لوگوں کے حقوق کی بحالی کے تعلق سے ایک جٹ ہو کر ایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کریں تاکہ موثر طریقے سے اپنی مانگوں کو منوایا جاسکے۔