جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں مغزبانی کے لیے ماحول سازگار ہے اور یہ صنعت علاقے میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اپنے عروج کی طرف جا رہا ہے۔
' ترال میں مغز بانی کے لیے ماحول سازگار' ان خیالات کا اظہار چیف ایگریکلچر آفیسر پلوامہ محمد قاسم غنی نے ترال میں محکمہ زراعت کی ایک تقریب میں شرکت کے بعد ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔
انھوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت کی طرف سے نوجوانوں کو راغب کرنے کے لیے مختلف مرکزی معاونت والی اسکیمز شروع کی گئی ہیں جس کے بہتر نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔
' ترال میں مغز بانی کے لیے ماحول سازگار' محمد قاسم غنی نے اعتراف کیا کہ کے سی سی قرضہ جات حاصل کرنے میں ابھی بھی پورے پلوامہ ضلع میں کئی مقامات پر تساہل پسندی کا سامنا ہے تاہم اس معاملے میں بھی ضلع انتظامیہ کو مطلع کیا گیا ہے اور جلد ہی اس بارے میں کسانوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ ممکن ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ حال ہی میں منعقدہ کسان پھگواڈے کے دوران عوام کو نہ مختلف اسکیموں سے آگاہ کیا گیا بلکہ کے سی سی کے لیے سو فیصد عمل بھی مکمل کیا گیا ہے۔
ترال میں مغزبانی کی صنعت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیف ایگریکلچر آفیسر پلوامہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پوری وادی میں ترال علاقے میں مغز بانی کے لیے مناسب ماحول دستیاب ہے اور محکمے نے اس حوالے سے اپنا فارم بھی ادھر ہی بنایا ہے اور قریباً ڈھائی سو افراد ترال میں مغز بانی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خوش آیند بات یہ ہے کہ انتظامیہ نے پلوامہ ضلع میں مغز بانی کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے پندرہ لاکھ روپے واگزار کیے ہیں جبکہ نوجوانوں کی طرف سے اس صنعت کی اور دلچسپی بھی قابل داد ہے۔
محمد قاسم غنی کا کہنا ہے کہ انھوں نے بے روزگار نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ مختلف یونٹس کھولنے کے لیے متعلقہ زونل ایگریکلچر دفاتر سے رابطہ کریں تاکہ وہ اپنے پیروں پر کھڑا ہوسکیں۔