جموں میں کینیڈا کے وزیر اعظم کے خلاف احتجاج جموں:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں کے رانی پارک علاقے میں ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے کینڈا کے خلاف احتجاج کیا اور جسٹس ٹروڈو کا پتلا نذر آتش کیا۔احتجاجی مظاہرے میں مقامی باشندوں نے کینیڈا کے وزیراعظم کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔ ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے کینڈا کے خلاف احتجاج کیا اور جسٹس ٹروڈو کا پتلا نذر آتش کیا۔
ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گھپتا نے احتجاج کے دوران نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کینڈا میں ہندوستان مخالف سرگرمیاں چل رہیں ہیں اور وہاں کی سرکار خالصتانیوں کی مدد کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی امور سے متعلق ماہرین کا خیال ہے کہ کینیڈین حکومت پہلے ہی اپنی سرزمین پر خالصتان کے حامیوں کو مدد فراہم کرتی رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہی وجہ ہے کہ کینیڈین حکومت کی حمایت کے سبب اس ملک کے مختلف حصوں میں بھارت مخالف سرگرمیاں جاری ہیں۔ ماضی قریب میں خالصتان ریفرنڈم کے نام پر کینیڈا کی حکومت ان بھارت مخالف خالصتانیوں کو نہ صرف سیکورٹی فراہم کرتی رہی ہے بلکہ پروگرام کے مقامات بھی فراہم کرتی رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Check Post In Border District کانگریس کا سرحدی اضلاع میں چیک پوسٹ قائم کرنے کا مطالبہ
قابل ذکر ہے کہ ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈا کی سیکیورٹی ایجنسیاں مانتی ہیں کہ نجر کو ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوں نے قتل کیا ہے۔ کینیڈین ایجنسیاں نجر کے قتل میں بھارتی سازش کے امکان کی تحقیقات کر رہی ہیں۔ ٹروڈو نے زور دے کر کہا کہ کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں کوئی بھی ملوث ہونا ناقابل قبول ہے۔ دریں اثنا، کینیڈا کی حکومت نے ایک سینئر ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا ہے۔