اردو

urdu

ETV Bharat / state

نشاط انصاری کو اُن کی بیسویں برسی پر خراجِ تحسین

کشمیری زبان و ادب کے نامور ادیب و شاعر، محقق و ترجمہ نگار نشاط انصاری کو اُن کی بیسویں برسی پر خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے۔

نشاط انصاری کو اُن کی بیسویں برسی پر خراجِ تحسین
نشاط انصاری کو اُن کی بیسویں برسی پر خراجِ تحسین

By

Published : Aug 20, 2020, 4:42 PM IST

اس سلسلے میں کلچرل اکیڈمی نے دائرہ ادب دلنہ بارہمولہ کے اشتراک سے ایک آن لائن تقریب کا اہتمام کیا جسکی صدارت پروفیسر محمد زمان آزردہ نے کی جبکہ پروفیسر شفیع شوق تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔

نشاط انصاری کو اُن کی بیسویں برسی پر خراجِ تحسین

تقریب میں نامور ادیبوں اور قلمکاروں نے نشاط انصاری کی حیات وخدمات اور اُن کے علمی و ادبی کارناموں کو اجاگر کیا اور اُنہیں کشمیری زبان کا بڑا محقق، ادیب اور شاعر قرار دیا۔

اس سے قبل اکیڈمی کے چیف ایڈیٹر محمد اشرف ٹاک نے استقبالیہ خطبے میں نشاط انصاری کو ایک ہمہ جہت شخصیت قرار دیتے ہوئے اکیڈمی کے ساتھ اُنکی دیرینہ اور گہری وابستگی پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ اکیڈمی نے نشاط انصاری پر شیرازہ کی خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا ہے اور اُن پر ایک مونوگراف بھی شائع کیا ہے۔

تقریب میں نشاط انصاری کے حوالے سے آڈیو اور ویڈیو کِلپ کے علاوہ نشاط انصاری کی اہم تصاویر بھی منظرِ عام پر لائی گئی اور فنکاروں جن میں منیر احمد میر، ڈاکٹر شائستہ احمد زاہدہ ترنم اور محسن دلشاد نے کلامِ نشاط انصاری کا تحریر کردہ کلام موسیقی کی صورت پیش کیا۔

اس آن لائن تقریب میں مختلف ادباء نے نشاط انصاری کی شخصیت اور کارناموں کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا اُن میں پروفیسر مشعل سلطانپوری، جی آر حسرت گڈا، ڈاکٹر رفیق مسعودی، پروفیسر شاد رمضان، ولی محمد اسیر کشتواڑی، منشور بانہالی، عبد الاحد فرہاد، راجیش رعنا، عبدالاحد حاجنی، فیاض تلگامی، رنجور تلگامی، شہناز رشید، شاہد دلنوی اور ضمیر انصاری شامل ہیں۔

تقریب کے صدر پروفیسر محمد زمان آزردہ نے نشاط انصاری کو فعال ادبی اور تمدنی شخصیت قرار دیتے ہوئے اُن کی علم دوستی اور ادب نوازی پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ یہ نشاط انصاری کی فعال ادبی شخصیت ہی تھی جسکی بدولت کشمیری زبان کو کئی پلیٹ فارم دستیاب ہوئے۔ انہوں نے ہمیشہ نوجوان قلمکاروں کی حوصلہ افزائی اور تربیت کی جو آج کشمیری زبان و ادب کا پرچم تھامے ہوئے ہیں۔

تقریب کے مہمانِ خصوصی پروفیسر شفیع شوق نے نشاط انصاری کی نظم گوئی پر بات کرتے ہوئے اُنہیں یکتائے زمانہ ادیب اور شاعر قرار دیا۔

تقریب کی نظامت کے فرائض اکیڈیمی کے اسسٹنٹ ایڈیٹر ڈاکٹر گلزار احمد نے انجام دیئے جبکہ تحریکِ شکرانہ کے کلمات دایرہ ادب دلنہ بارہمولہ کے جنرل سیکریٹری جمیل انصاری نے ادا کئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details