اننت ناگ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے تاریخی حیثیت رکھنے والے ضلع اننت ناگ کو قدرت نے بیش قیمتی وسائل سے مالا مال کیا ہے۔اس میں یہاں کا پانی سر فہرست ہے۔ وادی کشمیر میں ہزاروں چشمے آج بھی موجود ہے۔ ان کی بدولت نہ صرف وادئے گُل پوش کے لاکھوں لوگ اپنی پیاس بجھا لیتے ہیں، بلکہ ان چشموں کے باعث ہزاروں کنال اراضی بھی سیراب ہوجاتی ہے۔تاہم وادی میں قدرتی وسائل ہونے کے باوجود بھی کئی علاقے ایسے بھی موجود ہیں جہاں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترس جاتے ہیں۔
مرکزی حکومت کی جانب سے جل جیون مشن پروگرام کا آغاز بڑے پیمانے پر شروع کیا گیا ہے،جسے 15 اگست 2019 کو ملک کے وزیر اعظم نے شروع کیا تھا۔ پروگرام کا اصل مقصد یہی ہے کہ پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے سب ضلع کوکرناگ کو لاتعداد چشموں کی وجہ سے بھی جانا جاتا ہے، کہا جاتا ہے کہ کوکرناگ کا پانی پیاس اور بھوک دونوں کو مٹاتا ہے اور یہ پانی نظام ہاضمے کے لئے کافی مفید ہے۔اگرچہ کوکرناگ ایک جانب قدرتی خوبصورتی اور دیگر وسائل سے مالامال ہے،وہی دوسری جانب یہاں انگنت علاقے ایسے بھی موجود ہیں جنہیں پانی کی بوند بوند کے لئے ترسنا پڑتا تھا۔
ان ہی علاقوں میں نیلفن ٹاپ نامی علاقہ بھی شامل تھا جہاں لوگ کل تک پینے کے صاف پانی سے محروم تھے، تاہم مرکزی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام سے مقامی لوگ خوشی سے پھولے نہیں سما رہے ہیں۔مقامی لوگوں نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا دل خوشی سے پھولے نہیں سما رہا ہے۔