این آئی اے نے اتوار کی صبح سے جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع کے کئی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں انجام دیں جو آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔
این آئی اے نے شوپیان ضلع کے کئی علاقوں میں چھاپہ ماری کی جن میں زیادہ تر چھاپہ عسکریت پسندوں کے گھروں پر مارے گئے۔ اس دوران کچھ کاغذات، بینک پاس بک اور موبائل فونز ضبط کیے گئے ہیں۔
این آئی اے نے ضلع کے نازنین پورہ علاقے میں حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو کے ایک رشتہ دار طاہر احمد شیخ کو بھی حراست میں لیا ہے۔
ادھر معطل شدہ ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کی ترال میں واقع رہائش گاہ پر بھی چھاپہ مارنے کی خبر ہے، جہاں پر ان کے والدین رہ رہے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ ترال میں واقع ان کی رہائش گاہ پر پہلی بار این آئی اے نے چھاپہ مارا ہے۔ اس سے قبل سرینگر میں واقع رہائش گاہ پر کئی بار چھاپہ مارا ہے۔
ایجنسی نے عسکریت پسند عمر دھوبی کے بھائی فیضان دھوبی کو حراست میں لیا ہے۔ عمر دھوبی علاقے میں سرگرم ہے۔
اس کے علاوہ ہلاک شدہ عسکریت پسند شمس الحق کے گھر پر بھی چھاپہ مارا ہے۔
شمس الحق کو سکیورٹی فورسز نے جنوری 2019 میں شوپیان کے ہپ شرمال میں ہوئے تصادم میں ہلاک کیا گیا تھا۔ ان کے بھائی انعام الحق 2012 کے آئی پی ایس افسر ہیں۔
شمس الحق کے گھر پر چھاپہ ماری کے دوران ریاض احمد ٹھوکر ولد عبدالغنی ٹھوکر نامی ایک مقامی باشندہ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
بتا دیں کہ 11 جنوری کو ضلع کولگام میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو، عاطف نامی عسکریت پسند اور وکیل عرفان میر کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ یہ جموں کی طرف جا رہے تھے اور ان کی پاس سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔
اس واقعے کے بعد مرکزی وزرات داخلہ نے اس کیس کو این آئی کو سونپ دینے کے احکامات جاری کر دیے تھے۔ این آئی اے نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی۔ ایجنسی کی ٹیم سرینگر کا دورہ کر کے دیویندر سنگھ سمیت تمام افراد کو جموں منتقل کیا تھا۔
دیویندر سنگھ اور گرفتار شدہ حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو کا پلوامہ خود کش حملے میں ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے۔
چند روز قبل میڈیا رپورٹز میں کہا گیا تھا کہ ایجنسی نوید بابو سے 2019 میں ہوئے پلوامہ حملے کے متعلق پوچھ گچھ کرے گی، جس نے مبینہ طور پر پلوامہ خود کش حملے میں ملوث مدثر خان کی مدد کی تھی۔ ایجنسی نے نوید بابو کے بھائی عرفان شاہ کو بھی گرفتار کیا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ ایجنسی کو یقین ہے کہ نوید بابو سینیئر کمانڈر ہونے کے ناطے انہیں لشکر طیبہ، جیش محمد اور دیگر تنظیموں کے کارکنان کے بارے میں معلومات ہوں گی۔