پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار کے مطابق دونوں رہنماوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کے فیصلے سے پھر ایک بار ثابت ہوا ہے کہ 5 اگست 2019 کی گرفتاریاں غیر قانونی، بلاجواز اور غیر منصفانہ تھیں۔
دیگر نظربند رہنماوں کو بھی رہا کیا جائے: این سی
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے عدالت عالیہ کی طرف سے پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر پر عائد پی ایس اے کو کالعدم کر کے اُن کی رہائی کو یقینی بنانے کا خیر مقدم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس امید کرتی ہے کہ 5 اگست کے سلسلے میں گرفتار کیے گئے تمام سیاسی رہنماوں اور باقی قیدیوں کی رہائی فوری طور پر عمل میں لائی جائے گی اور اُن تمام رہنماوں کی بھی نظربندی ختم کی جائے جنہیں گھروں میں قید رکھا گیا ہے۔
ادھر پارٹی کے صوبائی صدور ناصر اسلم وانی، دیویندر سنگھ رانا، اراکین پارلیمان محمد اکبر لون اور حسنین مسعودی، سینئر رہنماوں محمد سعید آخون، پیر آفاق احمد، صوبائی صدر ایڈوکیٹ شوکت احمد میر، صبیحہ قادری، اقلیتی سیل کے عہدیداران نے بھی پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے۔