جنوبی کشمیر کے کولگام میں آئے روز نوجوان لڑکوں کی شمولیت عسکریت پسندوں کی صفوں میں جاری ہے۔ گرچہ کچھ مہینوں میں کئی نوجوان لڑکے گھروں سے غائب ہوئے ہیں۔ تاہم دو دن بعد ہی ایک آڈیو میسیج سماجی رابطے کے ذریعے مل جاتا ہے جس میں نوجوان ایک پیغام دیتے ہیں کہ ہم نے اس تنظیم میں شمولیت اختیار کی۔ ان کے اہلخانہ و دیگر لوگ سماجی رابطے کے ذریعے ہی اس بات پر یہ یقین کرتے ہیں کہ نوجوان نے عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
کھانڈی پورہ، کولگام سے تعلق رکھنے والا عاقب احمد لون نامی نوجوان اپنے گھر سے لاپتہ ہوا اور آج صبح ہی سماجی رابطے کے ذریعے ایک پیغام میں عاقب نے کہا کہ 'میں نے عسکریت پسندوں کی نو منتخب تنظیم ٹی آر ایف میں شمولیت اختیار کی ہے'۔
اس طرح سے ان کے اہلخانہ و دیگر لوگ اس بات پر یقین کرتے ہیں کہ لڑکا عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی کولگام پولیس کی جانب سے ایک پریس نوٹ ملا تھا جس میں اس بات کا ذکر کیا گیا تھا کہ سماجی رابطے کے ذریعے ضلع میں اس طرح کی چیزیں اپلوڈ کرنا قانوناً جرم ہے۔ اس ضمن میں کل بھی افواہ بازی کے سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔