پرہلاد جوشی نے منگل کو لوک سبھا میں جموں و کشمیر سے متعلق دفعہ 370 ہٹانے سے متعلق تجویز اور جموں وکشمیر نوتشکیل بل 2019 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اس قدم سے ملک میں جشن کا ماحول ہے اور دیوالی منائی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لیے خصوصی انتظام پنڈت جواہرلعل نہرو نے کیا تھا اور اسے درست کرنے کا کام آج مودی حکومت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' کانگریس بدقسمتی سے اس بل کی مخالفت کررہی ہے اور یہ غلط ہے، دفعہ 370 کو ہٹانے کے لیے ملک کی جمہوریت کے لیے یومِ سیاہ قرار دے رہی ہے۔ پاکستان بھی اسے بھارتی جمہوریت کا کالا دن قرار دے رہا ہے، کانگریس کو بتانا چاہیے کہ وہ پاکستان کی زبان کیوں بول رہی ہے'؟
پرہلاد جوشی نے مزید کہا کہ پورا ملک ایک آواز میں اس تاریخی بھول میں تبدیلی کی حمایت کررہا ہے تو کانگریس کو بھی اس کی حمایت کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے یہ تاریخی قدم اٹھانے والے وزیر اعظم نریندر مودی کو ہٹانے کے لیے پاکستان کی مدد مانگی تھی، کشمیر کے سلسلے میں اس وقت بڑی غلطی ہوئی جب یہ مسئلہ اقوام متحدہ میں پہنچا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جونا گڑھ اور حیدرآباد ریاست کا جب بھارت میں انضمام کیا گیا تھا تو پنڈت جواہر لعل نہرو کو پتہ ہی نہیں چلا کہ وزیر داخلہ پٹیل نے وہاں فوج بھیج دی ہے۔
جوشی نے یہ بھی کہا کہ سردار پٹیل نے ملک کو ٹوٹنے سے بچایا تھا، پنڈت نہرو نے تاریخی غلطی کی تھی اور ان کی اس غلطی کا ریکارڈ پارلیمنٹ میں موجود ہے'۔