وادی کشمیر میں سیکیورٹی فورسز سے بچنے کے لیے عسکریت پسند اب گھنے باغات میں زیر زمین بنکر بنا کر رہ رہے ہیں۔
اس معاملے کا انکشاف بھارتی فوج کے انسداد دہشت گردی یونٹ 44 کے راشٹریہ رائفلز کی کمان سنبھال رہے کرنل اے کے سنگھ نے کیا۔
کرنل اے کے سنگھ نے بتایا کہ 'حال ہی میں زیر زمین بنکر بنا کر رہنے کا رجحان پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں دیکھا گیا ہے۔ شوپیان میں عسکریت پسندوں کی تعداد زیادہ ہے، کیونکہ یہاں گھنے سیب کے باغات اور جنگلات ہیں۔'
کرنل اے کے سنگھ نے بتایا کہ 'عسکریت پسند رمبی ارا کے وسط میں لوہے کے ایک بنکر کے اندر چھپے ہوئے تھے۔ فوجیوں نے ڈرم کے ایک ڈھکن کو کھلا دیکھا تھا، جسے عسکریت پسند راستے کے طور پر استعمال کرتے تھے۔ اس کے بعد ان کی خفیہ نگرانی کی گئی۔'
انہوں نے بتایا کہ 'ہم نے یہ دیکھا کہ بہت سے عسکریت پسند دریا کے وسط سے نکل رہے تھے، جو دریا عام طور پر صرف برسات کے موسم میں پانی سے بھر جاتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس سال کے شروع میں عسکریت پسند تنظیموں لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے پانچ عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ تاہم ان عسکریت پسندون کو ہلاک کرنے سے زیادہ فوج کے لئے پریشانی کی بات یہ تھی کہ عسکریت پسند زیرزمین بنکرس بنا رہے ہیں۔'
کرنل اے کے سنگھ کے مطابق 'عسکریت پسند یہاں 12 فٹ لمبا اور 10 فٹ چوڑا زیر زمین بنکر بنا کر رہ رہے تھے۔ اس بینکر کا انکشاف اس وقت ہوا جب سیکیورٹی فورسز نے پلاسٹک سے ڈھکے ہوئے زمین اور کھدی ہوئی مٹی دیکھی۔'
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں عوامی خدمات کے لئے 2 جی انٹرنیٹ کافی: مرکزی حکومت
واضح رہے کہ تکنیکی انٹیلی جنس مانیٹرنگ اور انسانی وسائل نے آس پاس کے علاقوں اور خاص کر شوپیان میں خفیہ نگرانی رکھنے کا حکم دیا تھا۔