شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں سکیورٹی فورسز کی ناکہ پارٹی پر حملے کے دو دن بعد عسکریت پسندوں نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر اس حملے کی ایک ویڈیو جاری کی جسے پولیس عسکریت پسندی کو فروغ دینےکی کوشش قرار دے رہی ہے۔
بارہمولہ حملے کی ویڈیو پر پولیس کا بیان اس ویڈیو میں ایک عسکریت پسند جو اس حملے کا حصہ تھا، سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کرتے ہوئے نظر آرہا ہے۔
یہ ویڈیو جاری کے جواب میں جموں و کشمیر پولیس کے ترجمان نے ٹویٹر پر لکھا کہ ' اس حملے میں حصہ لینے والے تمام عسکریت پسند 72 گھنٹوں کے اندر ہلاک ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں
کشمیر زون پولیس کے آفیشل پیج پر ٹویٹ میں لکھا گیا کہ ' بارہمولہ حملے کی ویڈیو جاری کرکے عسکریت پسند شدت پسندی کی نمائش کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ ایسا نہیں کرسکتے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ' سکیورٹی فورسز نے چار اعلی کمانڈرز ، سجاد عرف حیدر، ایف ٹی تیمور خان عرف ابو عثمان، نصیر عرف صید بھائی، علی بھائی اور دانش کو 72 گھنٹوں کے اندر اندر کارروائیوں میں ہلاک کیا گیا۔'
واضح رہے کہ شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے کریری علاقے میں 17 اگست کو سی آر پی ایف کی ناکہ پارٹی پر حملہ کرکے دو سی آر پی ایف اور ایک پولیس اہلکار ہلاک کئے تھے۔
حملے کے بعد سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم ہوا تھا جس دوران تین عسکریت پسند اور دو فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے-
پولیس کا کہنا تھا کہ اس تصادم میں لشکر طیبہ سے وابستہ کمانڈر سجاد احمد میر عرف حیدر، غیر مقامی عسکریت پسند عثمان اور مقامی عسکریت پسند عنایت اللہ میر ہلاک کئے گئے تھے-
جبکہ ہندواڑہ تصادم میں لشکر طیبہ تنظیم سے ہی وابستہ نصیر لون اور غیر مقامی عسکریت پسند علی بھائی ہلاک کئے گئے-
پولیس ذرایع کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند اور انکے معاون سوشل میڈیا کا استعمال کرکے عسکریت پسندی کو بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہے ہے-
انکا کہنا تھا کہ گزشتہ کئ ماہ سے سوشل میڈیا پر مشتبہ ہینڈلز کے ذریعے مواد جاری کر رہے ہے تاکہ جس سے لوگوں کو خاص کر نوجوانوں کو ورگلانے کی کوشش کی جارہی ہے-
رواں ماہ کے 14 اگست کو سرینگر کے مضافات نوگام میں ہوئے حملے میں بھی مشتبہ سوشل میڈیا ہینڈل سے اس حملے کی ذمہ داری لی گئی تھی، تاہم پولیس نے اس حملے میں مبینہ طور ملوث دو عسکریت پسندوں کی سی سی ٹی وی سے لی گئی تصاویر سوشل میڈیا پر ہی شایع کی تھی-