اردو

urdu

ETV Bharat / state

تابش اعجاز نوجوانوں کے لیے مشعل راہ - اننت ناگ کی تابش اعجاز

دانا وقت کے لمحے لمحے سے فائدہ اٹھاتا ہے اور مصروف رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ دانا کا نام ہمیشہ زندہ رہتا ہے۔

تابش اعجاز نوجوانوں کے لیے مشعل راہ
تابش اعجاز نوجوانوں کے لیے مشعل راہ

By

Published : Aug 11, 2020, 2:32 PM IST

نامساعد حالات یا کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران جہاں بیشتر نوجوان اپنے اسمارٹ موبائل کا بے حد استعمال کرکے اپنا وقت برباد کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ لیکن ایسے نوجوان بھی ہیں جو فالتو کی چیزوں میں وقت ضائع کئے بغیر وقت کی قدر کرتے ہیں اور اپنے فن، ہنر اور قابلیت میں اضافہ کرکے اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔

تابش اعجاز نوجوانوں کے لیے مشعل راہ

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے اقبال آباد علاقہ سے تعلق رکھنے والی جواں سال تابش اعجاز اسی طرح کے صفتوں سے مالا مال اور جذبہ سے سرشار ہیں۔تابش، ایم بی بی ایس کی ڈگری کے ساتھ ساتھ کمال کی مصوری کرتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ علاقہ میں تابش کو مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ تابش اعجاز بنگلہ دیش میں، ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کر رہی ہیں۔

تابش اعجاز نوجوانوں کے لیے مشعل راہ

ان کا کہنا ہے کہ وہ بچپن سے ہی مصوری کا شوق رکھتی تھیں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ انہوں نےمصوری کے شوق کو بھی اپنے قیمتی اوقات کا حصہ بنا لیا۔

تابش کا کہنا ہے کہ' ایم بی بی ایس کی پڑھائی کے بوجھ کی شدت کو کم کرنے کے لئے وہ مصوری کاسہارا لیتی ہیں جس سے ان کا، پروفیشن اور پیشن دونوں ایک ساتھ چلتے ہیں۔ تابش کا کہنا ہے کہ محنت لگن اور بھروسہ ایسے ذریعے ہیں جو انسان کو کامیابی تک پہنچا دیتی ہیں۔ تاہم وقت کی قدر بہت ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ فاضل اوقات میں موبائل کے فالتو استعمال کے بجائے مصوری میں اپنا بچا ہوا وقت صرف کرتی ہیں۔'

ان کا کہنا ہے کہ نا مساعد حالات اور لاک ڈاون کے دوران انہوں نے کافی مصوری کی۔ اپنے ہنر کو فروغ دینے اور اسے دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کے لئے انہوں نے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور تصاویر کو انسٹاگرام اور فیس بک پر شائع کرنا شروع کیا جس سے انہیں کافی شہرت ملی تابش ایک قابل اور ذہین طالبہ ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین آرٹسٹ بھی ہیں۔

ایم بی بی ایس کی سخت پڑھائی کے بیچ وہ مصوری کے شوق کو بھی پورا کرتی ہیں اور اپنے آرٹ کے ذریعہ نہ صرف وادی کشمیر کے کلچر تہذیب و تمدن بلکہ یہاں پر جاری نامساعد حالات کے اثرات کی عکاسی بھی کرتی ہیں۔

تابش کا کہنا ہے کہ ان کی اس محنت اور لگن کے پیچھے ان کے والدین کا ہاتھ ہےکیونکہ ان کی حوصلہ افزائی اور بھرپور تعاون سے وہ کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔

تابش کی والدہ جبینہ اور والد محمد اعجاز خان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی بیٹی پر فخر ہے کہ وہ سخت پڑھائی کے ساتھ ساتھ آرٹ کے شوق کو بھی پورا کرتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ تابش کو بچپن سے ہی مصوری کا شوق تھا۔ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں یہ شوق اس کی پڑھائی میں رکاوٹ نہ بن سکے۔ لیکن تابش نے تعلیم اور آرٹ دونوں کو بخوبی آگے بڑھایا اور فالتو کی چیزوں میں کبھی بھی اپنا وقت ضائع نہیں کیا۔ اسلئے ہمیں اپنی بیٹی پر ناز ہے۔

تاہم ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو ایسے باصلاحیت اور ہنرمند نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے آگے آنا چاہئے۔

تابش کا ارادہ ہے کہ وہ ایم بی بی ایس، ایم ڈی، مکمل کرنے کے بعد اپنے ضلع اننت ناگ میں ایک آرٹ گیلری کھولیں گی۔جس سے نہ صرف وہ اپنے شوق (پیشن) سے جڑی رہیں گی بلکہ ہنر مند نوجوانوں کو بھی اپنے ہنر کو اجاگر کرنے کا موقعہ ملے گا، یہی نہیں بلکہ انہیں اپنے پیشن اور پروفیشن دونوں کے ذریعہ لوگوں کی خدمت کرنے کا موقع بھی ملے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details