یہ میڈیکل کالجز راجوری، ڈوڈہ،کٹھوعہ، بارہمولہ اور اننت ناگ اضلاع میں بنائے جا رہے ہیں جن کا تعمیراتی کام جاری ہے۔
میڈیکل کالجز سے سینکڑوں نوجوانوں کو روزگار ہر میڈیکل کالج پر 139 کروڑ کی رقم خرچ کی جارہی ہے۔پانچوں میڈیکل کالجز کے تعمیراتی کام کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے 236 کروڑ قبل ہی واگزار کئے گئے ہیں۔
میڈیکل کالجز سے نہ صرف شعبہ صحت کو تقویت ملے گی بلکہ ایم بی بی ایس کے خواہش مند طلبہ کو بھی کافی فائدہ پہنچے گا۔
ہر میڈیکل کالج میں فی سال ایک سو 100 ایم بی بی ایس کے خواہش مند امیدواروں کا اندراج ہوگا مجموعی طور پر پانچوں میڈیکل کالجس میں ہر سال 500 طلبہ ایم بی ایس کے لئے داخلہ لے سکتے ہیں۔
وہیں روزگار کے وسائل پیدا کرنے میں بھی میڈیکل کالجس کا قیام کافی فائدہ مند تصور کیا جاتا ہے ۔میڈیکل کالجز کے قیام سے سینکڑوں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم ہوگا۔
حال ہی میں جموں کشمیر سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے 1235 اسامیوں کی بھرتی کے لئے نوٹیفکیشن جاری کی گئی ہے۔جس میں پہلے مرحلے کےتحت ہر میڈیکل کالج کے لئے مختلف شعبہ جات کے لئے 247 اسامیوں کی بھرتی عمل میں لائی جائے گی۔
ضلع اننت ناگ میں دیالگام کے مقام پر میڈیکل کالج کا تعمیراتی کام جاری ہے ۔156 کنال رقبہ اراضی پر تعمیر کئے جا رہے اس پروجیکٹ کا کام نومبر 2016 میں شروع کیا گیا تھا۔جس کا تعمیراتی کام(جے کے پی سی سی)جموں کشمیر پبلک کنسٹرکشن کارپوریشن نے ہاتھ میں لیا ہے۔
139 کروڑ کے اس پروجیکٹ پر ابھی تک 53۰65کروڑ کی رقم خرچ کی گئی ہے۔
سنہ 2020 میں میڈیکل کالج کے تعمیراتی کام کو مکمل کرنے کا ہدف(ڈیڈلائن) مقرر کیا گیا گیا ہے۔
میڈیکل کالج میں 236 زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے علاوہ فیکلٹی ممبران کے رہن سہن کے لئے ہر ضروری سہولیات دستیاب ہوں گی جن میں ہوسٹلز ،ریزیڈنشل کوارٹرز وغیرہ شامل ہیں۔
ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر جے کے پی سی سی گلزار احمد میر نے کہا کہ پروجیکٹ کو اپنے مقررہ ہدف کے اندر مکمل کرنے کے لئے محکمہ کوشاں ہے جس کے لیے پروجیکٹ پر شدومد سے کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے دوران بگڑتے موسمی حالات اور مزدوروں کی کمی کی وجہ سے تعمیراتی کام میں سستی آرہی ہے۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ موسم گرما کے دوران کام میں سرعت لائی جائے گی ۔
مقامی لوگ میڈیکل کالج کے قیام پر مسرت کا اظہار کر رہے ہیں وہ کالج کے تیار ہونے کا بڑی بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں
ادھر میڈیکل کالج جنگلات منڈی اننت ناگ کے پرنسپل ڈاکٹر شوکت احمد گیلانی نے کہا کہ نیا میڈیکل کالج محکمہ صحت میں نئی روح پھونکنے کا کام کرے گا۔یہی نہیں بلکہ یہ ضلع کی تعمیرو ترقی اور طلبہ کے بہتر مستقبل کے لئے کلیدی کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں کے طلبہ کو ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے کئے بیرونی ممالک جانا پڑتا ہے۔جس کے لئے انہیں لاکھوں کی رقم خرچ کرنا پڑتی ہے۔لہذا میڈیکل کالج کے شروع ہونے کے بعد طلبہ آسانی سے اپنے ماحول کے اندر مستفید ہونگے۔
انہوں نے امید جتائی کہ نئے میڈیکل کالج کا تعمیراتی کام مقررہ وقت کے اندر مکمل ہوگا