درماندہ افراد کی گھر واپسی کےلئے اقدامات تیز
جموں و کشمیر انتظامیہ نے 3 اعلی افسران کو ملک کی مختلف ریاستوں میں درماندہ کشمیری لوگوں کو بحفاظت وادی واپس پہنچانے کی ذمہ داری سونپ دی ہے ۔اس حوالے سے باضابطہ طور ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے ۔
جاری کردہ حکم نامے میں بتایا گیا ہے کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں لاک ڈاون کے نتیجے میں درماندہ طلبہ، تاجر ، مزدور اور دیگر شہریوں کو بہتر سہولیات فراہم کر کے نہ صرف بہ حفاظت واپس یہاں لایا جائے۔بلکہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے زائد عرصے سے درماندہ لوگ موجودہ حالات میں خود کو غیر محفوظ تصور نہ کریں۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری مشنیری کو مزید متحرک کیا جارہا ہے وہیں 3افسران کو درماندہ افراد کی واپسی کے لیے تعینات کیا گیا ہے جن میں سرمد حفیظ،طلعت پرویز اور زبیر احمد شامل ہیں۔
اس دوران سرمد حفیظ کے لیے لکھنو میں ہیڈ کوارٹر قائم کیا گیا ۔جبکہ دیگر افسروں کےلیے بالترتیب کولکتہ اور ممبئی میں ہیڈ کوارٹر رکھے گئے ہیں۔آرڈر کے مطابق مزکورہ افسران اپنے اپنے ہیڈ کوارٹروں سے درماندہ کشمیری لوگوں کی واپسی اور رہنے کے لئے تمام سہولیات فراہم کرنے کی غرض سے مختلف ریاستوں کے حکومتوں سے رابطہ قائم کریں گے۔
واضح رہے گزشتہ دنوں سے ملک کی مختلف ریاستوں میں پھنسے کشمیریوں کی گھر واپسی کے لیے اقدامات تیز کرتے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں طلبہ،تاجر پیشہ افراد، مزدوروں اور دیگر لوگوں کو جموں وکشمیر انتظامیہ واپس وادی پہنچایا ہے۔دوسری جانب بیرون ملک بنگلہ دیش سے بھی 160افراد پر مشتمل طلبہ ایک گروپ بذریعہ پرواز جمعہ کو سرینگر وارد ہوا۔ سرینگر پہنچنے پر ان سببھی افراد کو کووڈ 19 پروٹوکال کے مطابق قائم کردہ قرنطینہ مراکز میں منتقل کیا گیا ہے جہاں انہیں 14روز نگرانی میں رکھاجائے گا۔