ای ٹی وی بھارت کو متعدد ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مسلسل تین روز سے جاری ڈویژنل کمانڈر سطح کی بات چیت ’کچھ مخصوص مسائل‘ کے حل کے بعد جمعرات کو اختتام پذیر ہوگئی۔
باور کیا جارہا ہے کہ بات چیت میں چینی فوج کی جانب سے متعدد بھاری فوجیوں پر پتھروں اور سلاخوں سے حملہ کرنےکے معاملہ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا۔
ڈیویژنل کمانڈر سطح کی بات چیت کے تسلسل کے بارے میں فیصلہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ ایک ذرائع کے مطابق فوج کے درمیان اس سے بڑھ کر بات چیت نہیں ہوسکتی۔
بات چیت ایل اے سی پر دونوں فوجوں کے مابین جاری تعطیل کو کم کرنے کےلیے مختلف نکات پر مذاکرات کئے گئے تاکہ کشیدگی ختم کیا جاسکے۔
بھارت۔چین فوجیوں کے درمیان 4-5 مئی کو لداخ کی پانگونگ لیک کے قیب، 10 مئی کو شمالی سکم کے علاقہ میں تصادم کے واقعات پیش آئے لیکن 15 جون کو لداخ کی گلوان وادی میں خونریز جھڑپ ہوئی جس میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ اس تصادم کے بعد سرحد پر حالات کشیدہ ہیں۔
گلوان وادی کے پٹرولنگ پوائنٹ 14 پر دونوں ممالک کے فوجی کمانڈرز کے درمیان بات چیت کی گئی جہاں قبل ازیں دونوں افواج کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔ پی پی 14 کا علاقہ دونوں ممالک کی افواج کےلیے انتہائی دلچسپی کا حامل ہے۔ پیر کو ہوئے تصادم کے وقت ندی بہہ رہی تھی، اطلاعات کے مطابق تصادم کے دوران بندوقوں کا استعمال نہیں کیا گیا لیکن فوجی جوان پہاڑی علاقہ سے ندی میں گرگئے تھے جس کی وجہ سے جانی نقصان زیادہ ہوا ہے۔