جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے مرکزی علاقے میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کو 60 دن سے زائد ہو چکے ہیں لیکن تاحال مہاجر مزدوروں و گوجر بکروال، خانہ بدوش طبقے سے وابستہ افراد کو گھر تک پہنچانے کے حکومتی دعووں پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔
لاک ڈاؤن: خانہ بدوش گھر جانے کے منتظر - مرکزی علاقے میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کو 60 دن سے زائد
خانہ بدوش افراد گزشتہ کئی روز سے گھر واپسی کی اجازت کے لیے ضلع ترقیاتی کمشنر جموں کے دفتر کا رخ کر رہے ہیں لیکن انہیں شام کے وقت خالی ہاتھ واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ' اس دوران ہمارے پالتوں مویشی کی موت ہوئی ہے جسے ہمیں نقصان پہنچا ہیں لیکن انتظامیہ ہمیں گھر واپس بیجھنے کے لئے سنجیدہ نہیں ہیں۔
محمد ایوب گوجر نے کہا کہ ' ہمارے پاس خرچہ بھی نہیں ہیں اب ہم غریب لوگ جائے تو جائے کہا۔ ہم انتظامیہ سےاپیل کرتے ہیں ہیں کہ ہماری مدد کی جائے تاکہ ہمیں بھوکا نہ سونا پڑے۔
واضح رہے کشمیر صوبہ کے خانہ بدوش سردیوں میں جموں کا رخ کرتے ہیں اور گرمیوں کے موسم میں کشمیر واپس روانہ ہوتے ہیں لیکن سرکاری حکم نامہ کے تحت ان کو قومی شاہراہ پر چلنے کے لیے اجازت نامہ ہونا چاہئے جو کہ ان کو ہر سال ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفاتر سے حاصل ہوتا ہے۔