اردو

urdu

ETV Bharat / state

Protest Against Jalshakti Department گاندربل میں محکمۂ جل شکتی کے خلاف زوردار احتجاج - محکمۂ جل شکتی کے خلاف یہ کہہ کر احتجاج

گاندربل کے پہلو محلہ آرژ میں رہنے والے مقامی باشندوں نے پینے کے پانی کی قلت اور ناقص سپلائی پر محکمۂ جل شکتی کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ مقامی باشندوں نے کہا کہ پانی کی قلت کے سبب انہیں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمۂ جل شکتی نے ان کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے کوئی مناسب قدم نہیں اٹھایا ہے۔

گاندربل میں محکمۂ جل شکتی کے خلاف زوردار احتجاج
گاندربل میں محکمۂ جل شکتی کے خلاف زوردار احتجاج

By

Published : Apr 15, 2023, 1:01 PM IST

گاندربل میں محکمۂ جل شکتی کے خلاف زوردار احتجاج

گاندربل: جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے پہلو محلہ آرژ کے مقامی باشندے پینے کے پانی کی سہولیات سے محروم ہیں۔مقامی باشندوں کو دور دراز کے علاقوں سے پینے کے پانی کو لانا پڑتا ہے اس سے انہیں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مقامی باشندوں نے پینے کے پانی کی قلت اور ناقص سپلائی پر محکمۂ جل شکتی کے خلاف زبردست زوردار احتجاج کیا۔مقامی باشندوں نے کہا کہ پانی کی قلت کے سبب انہیں بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمۂ جل شکتی نے ان کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے کوئی مناسب قدم نہیں اٹھایا ہے۔

مقامی باشندوں کی لاپرواہی اور عدم توجہی سے پریشان ہو کر سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔احتجاج کرنے کے باوجود محکمۂ جل شکتی کے اہلکاروں کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیاہے۔ان کی عدم توجہی کے سبب ہماری پڑیشانی پڑگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محلہ آرژ میں رہنے والے مرد حصرت کے ساتھ ساتھ خواتین بھی محکمۂ جل شکتی کے خلاف احتجاج میں شرکت کے لیے سڑکوں پر اتری ہیں۔ ہمیں بنیادی سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے۔ ہمیں پینے کے پانی کے ساتھ ساتھ تمام بنیادی سہولیات بھی چاہیے ورنہ ہماری طرف سے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:Bakerwal Nomads Stranded in jammu خانہ بدوشوں کی فریاد

مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ ہم پچھلے ایک ماہ سے ندی نالوں کا پانی پینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ محلے میں رہنے والے شخص نے کہا ہے کہ وہ گردے کی بیماری میں مبتلا ہے اور اسے ڈاکٹروں نے انفیکشن سے بچنے کی ہدایت دی ہے، لیکن حیرانی کی بات ہے کہ مجھے بھی گندہ پانی ہی پینا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے مزید انفیکشن کا خطرہ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details