اردو

urdu

ETV Bharat / state

جب مسلمانوں نے کشمیری پنڈت خاتون کے آخری رسومات میں شرکت کی

مسلمانوں نے کشمیری بھائی چارے کی مثال آج ایک بار پھر زندہ کردی۔ جب یہاں کے مسلمانوں نے اپنے پنڈت بھائی ڈاکٹر رمیش کی والدہ کے آخری رسومات کی ادائیگی کی۔ Local people participate in last rites of kashmiri pandits women

جب مسلمانوں نے کشمیری پنڈت خاتون کے آخری رسومات میں شرکت کی
جب مسلمانوں نے کشمیری پنڈت خاتون کے آخری رسومات میں شرکت کی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 23, 2023, 8:11 PM IST

جب مسلمانوں نے کشمیری پنڈت خاتون کے آخری رسومات میں شرکت کی

پلوامہ: 1990 کی دہائی کے بعد کشمیر میں نامساعد حالات کے باعث ہزاروں اقلیتی طبقے سے وابستہ پنڈتوں نے اپنے گھروں کو چھوڑ کر وادی کو الوداع کہہ دیا اور یہ ملک کے دیگر حصوں میں رہایش پذیر ہوگئے، لیکن اس کے باوجود کشمیر کے بھائی چارے میں کوئی فرق نہیں پڑا۔

ریاست میں آج بھی کئی پنڈت مسلمانوں کے ہمسایہ ہیں۔ غم ہو یا خوشی عید ہو یا دیوالی یہاں صدیوں سے چلی آرہی کشمیری بھائی چارہ آج بھی برقرار ہے۔ اس کی ایک مثال جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ٹہاب علاقے میں نظر آئی جب یہاں پنڈت سابق بی ایم او ڈاکٹر رمیش کی والدہ کا انتقال ہوگیا۔ اگرچہ ان کی والدہ اوما شری بیمار تھے اور اسی دوران ان کی موت ہوگئی۔ان کی موت کی خبر سن کے علاقے کے تمام مسلمان مردو زن ان کے آبائی گھر پہنچے اور ان کی موت کا ماتم کرنے لگے۔

اس حوالے سے پنڈتوں نے کہا کہ اوما شری کچھ وقت سے بیمار تھے اور ان کی اج موت واقع ہوئی اور مسلمانوں نے ان کی آخری رسومات ادا کی مسلمان وقتن ہمارے کام آتے ہے اور ہم بھی کبھی ان کے کام آتے ہیں مقامی پنڈت نے ان مسلمانوں کے کارخیر کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلمانوں کے بنا ادھورے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی محتلف ریاستوں میں اس وقت آباد ہے لیکن ہم اپنے نے وطن کو نہیں بھول سکتے ہیں اور ہم چاہتے ہے کہ واپس آئے۔ ہمارے بچوں کو بھی کشمیر کی بہت ہی زیادہ یاد آتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:وادی میں جلد از جلد سرمائی تعطیلات کا اعلان کیا جائے، والدین کا مطالبہ

ا

س سلسلے میں ایک مسلمان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے کہ ہمارے پنڈت بھائی واپس آئی اور وہ اپنے گھروں کو پھر سے آباد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کی ہرطرح کی مدد کرنے کے لئے تیار ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details