اردو

urdu

ETV Bharat / state

' والدہ کی گرفتاری کو کبھی بھول نہیں پاؤں گی'

جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے گذشتہ چھ ماہ کے دوران ایک طویل نوٹ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ 'کشمیری عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں اور شدید معاشی اور نفسیاتی مصائب کا شکار ہیں'۔

By

Published : Feb 7, 2020, 3:25 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 12:55 PM IST

محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی
محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی

التجا مفتی نے لکھا ہے کہ "میں اس ہفتے کو کبھی نہیں بھولوں گی جب ان کی والدہ کو گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ میں کچھ دنوں تک کافی پریشانی رہی جب تک کہ مجھے اپنی ماں کی جانب سے ایک خط ملا جو ایک کھانے کے ڈبے میں رکھا گیا تھا'۔

اپنی ماں سے خفیہ طور پر ہوئی بات چیت کو تفصیلاً بیان کرتے ہوئے التجا مفتی نے دعوی کیا ان کی دادی نے انہیں اپنی والدہ سے بات کرنے کا ایک انوکھا طریقہ بتایا، انہوں نے مجھے بتایا کہ ایک خط کو بہت احتیاط سے روٹی کے بیچ میں ڈالا جاسکتا ہے اور انہیں روانہ کیا جاسکتا ہے جس کے بعد میں نے وہی کیا اور اس طرح سے میں اپنی والدہ سے رابطے میں رہی'۔

انہوں نے مزید کہا کہ ' اس طرح سے آئے دن خطوط کا سلسلہ جاری رہا'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'دفعہ 370کے خاتمے سے نہ صرف کشمیری عوام کو بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا ہے بلکہ وادی پر اس سے اقتصادی طور پر بھی کافی منفی اثرات مرتب ہوئے'۔

التجا کا کہنا ہے کہ' کامرس اور صنعت کے اداروں کے اعداد وشمار کے مطابق 18ہزار کروڑ سے زائد نقصان ہوا ہے جو 2014میں آئے تباہ کن سیلاب سے ہوئے نقصانات کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے'۔

التجا مفتی نے مرکزی حکومت پر آئینی حقوق کےساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کا بھی الزام لگاتے ہوئے کہا کہ' چاہے وہ ایودھیا کا فیصلہ ہویا شہریت ترمیمی بل ، مرکزی حکومت نے عوام کو مذہب کے بنیاد پر تقسیم کرنے کا اور اقلیتی طبقے پر زیادتی کرنے کا منصوبہ اپنایا ہے۔ ان سب کے باوجود میں امید کرتی ہو کہ وادی کشمیر پہ اور ملک سے یہ مایوسی کے بادل جلدی ہٹ جائینگے'۔

جہاں التجا مفتی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کھانے کے ڈبے کے ذریعے ٔ اپنی والدہ سے رابطہ قائم رکھے ہوئے تھی وہیں جموں و کشمیر کے سینئر پولیس آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ التجا مفتی کا یہ دعوی ٰ بے بنیاد ہے کسی بھی وقت حفاظتی اقدامات کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا گیا ۔

محبوبہ مفتی کے گھر سے جو کھانا آتا تھا اس کو جانچ پڑتال کے بعد ہی انہیں وہ دیا جاتا تھا۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 12:55 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details