نوروز دنیا بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ یہ دن ہرسال 21 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اس روز سے ہی پوری وادی میں بہار کی بھی آمد ہوتی ہے۔
'نوروز کے موقع پر لیچ تھیراپی مؤثر ثابت ہوتی ہے' یہاں اس روز لوگ لیچ یعنی جونک کے ذریعے بیماریوں کا اعلان کرواتے ییں۔
اس کے لئے مختلف مریض روایتی طور سے ایسے لوگوں کے پاس جاتے ہیں جو گذشتہ کئی دہائیوں سے یہ کام کرتے ہیں۔
اس حوالے سے بشیر احمد بٹ نے کہا کہ 'ہم نے اپنے بزرگوں سے سنا ہے کہ لیچ یعنی جونکوں کے استمال سے راحت ملتی ہے۔ ہم ہرسال نوروز کے دن لیچ تھیراپی کرتے ہیں اور ہمیں درد سے راحت محسوس ہوتی ہے۔'
اس حولے سے فاتہ بیگم نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ ہر بیماری کا علاج ہے میں بچپن سے ہی اس کام کے ساتھ وابستہ ہوں۔'
اس کے بیٹے غلام آحمد حجام نے کہا کہ یہ علاج 1940 سے استمال میں ہے۔ لیچ ہر ایک کے پاس نہیں ہوتی ہے ان میں کوئی سائیڈ افیکٹ (مضر اثر) نہیں ہوتا۔
ان کے مطابق یہ طریقہ علاج بہت ہی کارگر اور مؤثر مانا جاتا ہے۔ اور نو روز کے روز اس کو کافی اہمیت دی جاتی ہے۔