جموں میں روشنی ایکٹ کو زمین جہاد کا نام دیا جارہا۔ 'اک جٹ جموں' نامی تنظیم کے سربراہ اور وحشیانہ کٹھوعہ عصمت دری و قتل معاملہ کے ملزمین کے وکیل انکر شرما نے روشنی ایکٹ کو جموں کے خلاف ایک بڑی سازش قر اردیتے ہوئے کہا کہ ”اس قانون کے پیچھے یہ سازش تھی کہ جموں میں مسلمانوں کو بسا کر صوبہ کو مسلم اکثریتی علاقہ بنایا جائے”۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیری سیاستدانوں نے جمہوری اداروں کا استعمال کر کے جموں میں 'اسلامی ایجنڈا' پھیلانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ روشنی ایکٹ کا استعمال کر کے جموں کے دس اضلاع میں آبادیاتی اور مذہبی تناسب کو تبدیل کر کے جموں میں ایک مخصوص مذہب کے لوگوں کو زمین فراہم کی گئی۔