اردو

urdu

ETV Bharat / state

جموں: روشنی ایکٹ کو زمین جہاد کا نام دیا گیا!

سینئر وکیل ذوالقرنین چودھری نے اس معاملہ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روشنی ایکٹ کو 'زمین جہاد' کا نام دینا جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں ہر طبقے کے لوگ رہتے ہیں اور ایک منظم طریقے سے یہاں مذہبی منافرت پھیلائی جارہی ہے۔

By

Published : Mar 16, 2020, 1:38 PM IST

Land provided under roshni act is not land jihad
جموں: روشنی ایکٹ کو زمین جہاد کا نام دیا گیا!

جموں میں روشنی ایکٹ کو زمین جہاد کا نام دیا جارہا۔ 'اک جٹ جموں' نامی تنظیم کے سربراہ اور وحشیانہ کٹھوعہ عصمت دری و قتل معاملہ کے ملزمین کے وکیل انکر شرما نے روشنی ایکٹ کو جموں کے خلاف ایک بڑی سازش قر اردیتے ہوئے کہا کہ ”اس قانون کے پیچھے یہ سازش تھی کہ جموں میں مسلمانوں کو بسا کر صوبہ کو مسلم اکثریتی علاقہ بنایا جائے”۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیری سیاستدانوں نے جمہوری اداروں کا استعمال کر کے جموں میں 'اسلامی ایجنڈا' پھیلانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ روشنی ایکٹ کا استعمال کر کے جموں کے دس اضلاع میں آبادیاتی اور مذہبی تناسب کو تبدیل کر کے جموں میں ایک مخصوص مذہب کے لوگوں کو زمین فراہم کی گئی۔

جموں: روشنی ایکٹ کو زمین جہاد کا نام دیا گیا!

ای ٹی وی بھارت نے جموں کشمیر ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ذوالقرنین چودھری نے اس معاملہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ روشنی ایکٹ کو 'زمین جہاد' کا نام دینا جائز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں میں ہر طبقے کے لوگ رہتے ہیں اور ایک منظم طریقہ سے یہاں مزہبی منافرت پھیلائی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا جموں میں لوگوں نے پیسے دیکر زمین خرید لی ہے، تو اس کو زمین جہاد کس طرح قرار دیا جا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ کچھ وکلا جموں میں مذہبی ہم آہنگی کو نقصان پہنچا کر سیاسی روٹیان سینکنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ نفرت پھیلانے والوں سے ہوشیار رہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details