مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ میں اس بار سنہ 2020 کے کلینڈر میں دو چھٹیاں ہٹا دی گئی ہیں۔
اس سے پہلے جموں و کشمیر اور لداخ میں 13 جولائی کو یوم شہدا کے دن اور پانچ دسمبر کو سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرینس کے بانی شیخ عبد اللہ کے جنم دن کے دن چھٹی ہوا کرتی تھی۔
جموں و کشمیر میں 13 جولائی سنہ 1931 میں ڈوگرا راج کے خلاف احتجاج کر رہے مظاہرین پر فوج نے اندھا دھند فائرنگ کی تھی، جس میں 22 لوگوں کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد 13 جولائی کو عثکریت پسند اور سیاسی رہنما شہدا کا دن مانتے ہیں۔
شہداوں کی پرانی تصویر، جس دن احتجاج میں کئی کشمیری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بشکریہ ٹوئٹر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم شیخ عبد اللہ ریاست کے عزت مآب سیاسی رہنماوں میں شامل ہیں، اور ان کو ماننے اور چاہنے والے انہیں شیر کشمیر کا درجہ دیتے ہیں، اور ان کے نام سے جموں وکشمیر میں کئی سرکاری ادارے اور باقی تنظیموں چل رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبد اللہ سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے ساتھ۔ بشکریہ ٹوئٹر لداخ میں 2020 کے کلینڈر میں ان دو چھٹیوں کو شامل نہیں کیا ہے، خطے کے کمشنر سیکریٹری ریگزین سیمپھال نے آئندہ سال کے کلینڈر کے آرڈر پر دستخط کر کے اسے منظوری دے دی ہے۔
وہیں جب لداخ کے کمشنر سیکریٹری سے چھٹیوں کو ہٹانے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
اس کے علاوہ مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں حکومت نے سنہ 2020 کا کلینڈر لانچ کر دیا ہے۔
جموں کے لوگوں کی برسوں پرانی مانگ کو آئندہ سال کے کلینڈر میں پورا کیا گیا ہے، سنہ 2020 میں 26 اکتوبر کو الحاق کے دن کی چھٹی رکھی گئی ہے، واضع رہے کہ بھارت کے ساتھ 26 اکتوبر 1947 کو جموں و کشمیر کا الحاق کیا گیا تھا۔
سابق ریاست جموں و کشمیر میں سے پانچ اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا، جس کے بعد 31 اکتوبر کو ریاست کو دو حصوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا۔