واضح رہے کہ لداخ انتظامیہ نے یہ فیصلہ یونین ٹریٹری میں بی جے پی کے صدر و سابق وزیر سیرنگ ڈورجے کے استعفے اور پیر کے روز لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ کے چیف ایگزیکٹو کونسلر گیال پی ونگیال اور دیگر کونسلروں کی طرف سے لیفٹیننٹ گورنر آر کے مارتھر کے دفتر کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج درج کرنے کے پیش نظر لیا ہے۔
دریں اثنا لداخ کے بی جے پی صدر سیرنگ ڈورجے کے بعد اب پولیس افسر سے سیاست دان بننے والے سیرنگ گیالپو نے بھی بی جے پی سے الگ ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ نامہ پارٹی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا کو ارسال کیا ہے۔
لداخ انتطامیہ کے ترجمان رگزن سیمفل نے منگل کو گیال پی ونگیال کے ہمراہ میڈیا کو بتایا کہ ملک کے دوسرے حصوں میں پھنسے لداخی لوگوں کو گھر واپس لانے کے لئے دونوں کونسلوں کو فی الحال ایک ایک کروڑ روپے واگذار کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا: 'ہم باہر پھنسے لداخی لوگوں کو واپس لانے کے لئے جتنا بھی خرچہ آئے گا اس کو برداشت کریں گے فی الحال دونوں کونسلوں کو ایک ایک کروڑ روپے دیا گیا ہے، یہ ہمارے لئے بہت بڑا چلینج ہے جس کا ہم مل جل کر سامنا کریں گے'۔
موصوف ترجمان نے کہا کہ فی الوقت 'لداخ کنکٹ' نامی ویب پورٹل پر قریب دس ہزار لوگوں نے رجسٹریشن کی ہے۔