اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر: مواصلاتی کمپنیاں وی پی این پروٹوکالز بلاک کرنے لگیں - صارفین کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس

وادی کشمیر میں مواصلاتی کمپنیوں نے صارفین کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک رسائی کو روکنے کے لئے ورچول پرائیویٹ نیٹورک (وی پی این) پروٹوکالز کو بلاک کرنے کے علاوہ 25 جنوری سے چل رہی سست رفتار والی ٹو جی انٹرنیٹ کی رفتار میں مزید کمی لانا شروع کردیا ہے۔

کشمیر: مواصلاتی کمپنیاں وی پی این پروٹوکالز بلاک کرنے لگیں
کشمیر: مواصلاتی کمپنیاں وی پی این پروٹوکالز بلاک کرنے لگیں

By

Published : Feb 14, 2020, 9:49 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 9:09 AM IST

ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ مواصلاتی کمپنیوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مکمل پابندی کو یقینی بنانے کے لئے وی پی این پروٹوکالز کو بلاک کرنے کے علاوہ ٹو جی انٹرنیٹ کی رفتار میں مزید کٹوتی کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: 'مواصلاتی کمپنیوں نے فائر وال کے استعمال اور دیگر تکنیکوں کے ذریعے صارفین کی سوشل میڈیا تک رسائی روکنے میں بہت حد تک کامیابی حاصل کی ہے'۔

ایک معروف نجی مواصلاتی کمپنی کے صارفین نے کہا کہ اس کمپنی نے نہ صرف وی پی این ایپلی کیشنز کو بلاک کیا ہے بلکہ انٹرنیٹ کی رفتار میں بھی کمی لائی ہے جس کے نتیجے میں یہ خدمات برائے نام ثابت ہورہی ہیں۔

جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے چند روز قبل جموں میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کو صارفین کی سوشل میڈیا تک رسائی روکنے کے لئے مزید محنت کرنی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا تھا: 'میں سمجھتا ہوں کہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرس کو مزید محنت کرنی کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی پابندی والی ویب سائٹس تک رسائی روکی جائے۔ نیز وی پی این ایپلی کیشنز کے استعمال کو روکا جائے'۔

قبل ازیں انہوں نے سری نگر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وی پی این ایپلی کیشنز کا غلط استعمال ہورہا ہے۔ بقول ان کے حال ہی میں نگروٹہ تصادم کے دوران پکڑے جانے والے ٹرک ڈرائیور نے تصادم کی تصویریں وی پی این کا استعمال کرکے پاکستان بھیجی تھیں۔

سافٹ ویئر انجینئروں کا ماننا ہے کہ تمام وی پی این اپیلی کشنز کو بند کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بات ہے اور خریدی گئی وی پی این اپلی کیشنز کو بند کرنا انتہائی مشکل ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جموں وکشمیر میں اکثر موبائیل انٹرنیٹ صارفین وی پی این ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور دیگر ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔

دریں اثنا وادی میں حکومت کے واضح احکامات کے باوصف بھی سرکاری مواصلاتی کمپنی بی ایس این ایل کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات سے مسلسل محروم ہیں۔ اگرچہ کمپنی نے گزشتہ ہفتے مالی بحران کے باوجود صارفین کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس تک رسائی کو روکنے کے لئے قریب پانچ کروڑ روپے مالیت کا ہارڈ ویئر فائر وال خریدا لیکن خدمات 5 اگست 2019ء سے برابر معطل ہی ہیں۔

بی ایس این ایل کی طرف سے براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کی بحالی میں غیر ضروری تاخیر کمپنی کے لبے ضرب کاری ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ وادی میں جہاں اس کے صارفین براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات کے لبے نجی سروس پرووائیڈرس کی طرف رجوع کررہے ہیں وہیں ریلائنس جیو فائبر بھی وادی میں جنگی بنیادوں پر اپنے نیٹ ورک کا جال بچھا رہا ہے۔

بی ایس این ایل کے ایک صارف نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ میں ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کرنے کے لئے مجبور ہوں کیونکہ بی ایس این ایل والے سروس بحال کرنے میں فی الوقت ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: 'میں بی ایس این ایل کا صارف ہوں لیکن میں نے اب براڈ بینڈ انٹرنیٹ سروس کے لئے ایک نجی سروس پرووائیڈر کی طرف رجوع کیا ہے کیونکہ بی ایس این ایل سروس بحال کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور میں مزید انتظار کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں'۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 9:09 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details