ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن نامی اس ادبی انجمن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر آن لائن تقریب کا ہی اہتمام کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حالات ایسے نہ ہوتے تو ایک بڑی تقریب کا نعقاد طے تھا۔ تقریب کے دروان مقررین نے آن لائن ہی علامہ اقبال کی حیات اور ان کے فن کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔
فورم کے صدر ساگر نذیر نے اپنی آن لائن تقریر کے دوران کہا کہ ڈاکٹر اقبال نے فلسفہ خودی کو متعارف کرکے مسلمانوں اور نوجوانوں کو بیدار کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ کا کلام مسلمانوں کو ظلمت سے نکال کر روشنی میں لانے کا ایک ایسا وسیلہ ہے جس کا سہارا لے کر مسلمان اپنی شان رفتہ کو بحال کرسکتے ہیں۔
موصوف صدر نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل کو چاہیے کہ وہ صحیح اور انقلابی رہنمائی کے لئے علامہ کے کلام کا مطالعہ کرتے رہیں۔
آن لائن تقریب میں جن قلمکاروں اور ادیبوں نے حصہ لیا ان میں معروف قلمکار کلدیپ پنڈت، اظہر ہاشمی، ریاض پروانہ، عظیم تاپری، امین مخدومی، منتظر مومن اور ریاض ربانی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔