بنگلورو: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اتوار کو یہاں کہا کہ کرناٹک کے عوام کے مینڈیٹ نے کانگریس کو جیت دلانے سے پورے ملک کو امید کی کرن دی ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ"ریاست کے لوگوں نے فسطائیت اور نفرت کی سیاست کرنے والوں کو شکست دی ہے۔ نفرت اور تفرقہ بازی کی سیاست کی وجہ سے عوام کو نقصان اٹھانا پڑا، مجھے یقین ہے کہ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور ان کے نائب شیوکمار لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھیں گے"۔ پی ڈی پی لیڈر نے کہا کہ "مرکزی حکومت نے کلاس ون ملازمین کے تبادلوں اور ان کی بھرتی پر کنٹرول کے لیے ایک آرڈیننس لایا ہے۔ کرناٹک کو ان قوتوں سے آگاہ ہونا چاہیے"۔
محبوبہ مفتی نے یہ بھی کہا کہ جب تک ان کی ریاست میں دفعہ 370 بحال نہیں ہو جاتی وہ اسمبلی انتخابات نہیں لڑیں گی۔ تاہم ان کی پارٹی پی ڈی پی الیکشن لڑے گی، جموں و کشمیر پہلی ریاست تھی جو "تقسیم اور فرقہ وارانہ سیاست" سے متاثر ہوئی۔ انہوں نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "کرناٹک نے پورے ملک کو امید کی کرن دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی میں سبھی لوگ کرناٹک کے انتخابات میں مذہب کا استعمال کر رہے تھے لیکن پھر بھی لوگوں نے انہیں ووٹ دیا۔