اردو

urdu

ETV Bharat / state

گلمرگ اراضی معاملے کی سماعت 'اختیارات کی کمی' کے باعث ملتوی

گلمرگ اراضی معاملے کا مقدمہ 2009 میں اس وقت کے ریاستی ویجیلنس کمیشن (اب اینٹی کرپشن بیورو) نے درج کیا تھا۔ اس سے قبل اس معاملے کی سماعت نصیر احمد ڈار کے ذریعہ کی جارہی تھی جن کا تبادلہ ہوا تھا اور ان کی جگہ محمد اشرف خان کو تعینات کیا گیا تھا۔

Judge adjourns Gulmarg land scam
گلمرگ اراضی معاملے کی سماعت ملتوی

By

Published : Dec 15, 2020, 2:05 PM IST

انسداد بدعنوانی کی خصوصی عدالت نے منگل کے روز جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں اختیارات کے حصول کے لیے بدنام زمانہ گلمرگ اراضی کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

پہلے اضافی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بارہمولہ جو بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ اضلاع کی انسداد بدعنوانی کی خصوصی عدالت کے جج بھی ہیں، نے بدنام زمانہ گلمرگ اراضی کیس کی سماعت کے لیے اختیارات کے حصول کے لئے سماعت ملتوی کردی ہے۔

اس سے قبل اس معاملے کی سماعت نصیر احمد ڈار کے ذریعہ کی جارہی تھی جن کا تبادلہ ہوا تھا اور ان کی جگہ محمد اشرف خان کو تعینات کیا گیا تھا۔

اشرف خان نے اس معاملے کی سماعت سروس ریگولیٹری آرڈر (ایس آر او) کی عدم دستیابی کے بعد ملتوی کردی جس سے وہ انسداد بدعنوانی قوانین کے تحت خصوصی جج اینٹی کرپشن عدالت کی حیثیت سے پہلے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی حیثیت سے اپنے فرائض کے علاوہ کیسز کی سماعت کرنے کا اہل بنیں گے۔ اب بھی یونین ٹریٹری کے محکمہ قانون و انصاف کی جانب سے ریگولیٹری آرڈر (ایس آر او) جاری نہیں کیا گیا ہے۔

انسداد بدعنوانی عدالت کے سابق خصوصی جج نصیر احمد ڈار نے 11 جون کو اینٹی کرپشن بیورو کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کریں اور اس کیس میں ضمنی چارج شیٹ داخل کریں۔

واضح رہے کہ گلمرگ اراضی معاملے کا مقدمہ 2009 میں اس وقت کے ریاستی ویجیلنس کمیشن (اب اینٹی کرپشن بیورو) نے درج کیا تھا۔

ایف آئی آر میں 20 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جن میں اس وقت کے دو سینئر آئی اے ایس افسران بھی شامل تھے جن پر عالمی سطح پر مشہور گلمرگ اس کی ریسورٹ میں سرکاری زمین کو نجی ملکیت میں منتقل کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے مقدمے کی سماعت جلد بازی سے کرنے کے لئے ٹرائل کورٹ کو ہدایات دیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details