ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی اور مصنف گوہر گیلانی نے کہا کہ گورنر انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے سے کئی حکمنامے جاری کئے جس سے عوام میں افراتفری اور غیر یقینی کیفیت پھیل گئی۔
کشمیر کے حالات پر صحافیوں کے تاثرات انہوں نے کہا کہ ایک طرف سے انتظامیہ موجودہ تشویشناک حالات کو افواہیں بتارہی ہے وہیں انتظامیہ کی جانب سے کئی ایمرجینسی ہدایات جاری کی گئی جس سے عوام میں بے چینی پیدا ہوگئی۔اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے گوہر گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے مابین تناؤ میں اضافہ ہو سکتا۔سینئر صحافی اطہر پرویز نے کہا کہ وادی کے عوام میں بھاجپا پر عدم اعتماد ہے جس کے باعث لوگ سمجھتے ہیں کہ مرکزی حکومت کشمیر کے خصوصی تشخص کو مٹانا چاہتی ہے اور اس کو لیکر عوام میں خدشات بڑھ گئے ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ بھارت۔پاک کے درمیان سرحد اور حد متارکہ پر کشیدگی بڑھ سکتی ہے تاکہ پاکستان کا دھیان امریکہ اور طالبان کے درمیان چل رہے امن بحالی کیلیے مذاکرات سے ہٹا دیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی ثالثی امریکہ اور طالبان کے درمیان بھارت کیلیے برداشت سے باہر ہے کیونکہ بھارت نے گزشتہ دہائیوں سے افغانستان میں مالی اور ڈپلومیسی پر کافی کوششیں کی ہے۔