امتحان کے پہلے ہی دن ڈیوٹی پر تعینات افسران نے تین امیدواروں کو مراکز میں نقل کرتے ہوئے پکڑ لیا۔ نقل کرتے ہوئے پکڑے گئے امیدواروں کے پاس بیلو ٹوتھ اور دیگر الیڑانک سازوسامان برآمد کیا گیا جو وہ چوری چھپے امتحانی مرکز میں اپنے ساتھ لائے تھے۔
درجہ چہارم کی اسامیوں کے لئے تحریری امتحان میں نقل کرنے والے مذکورہ امیدوار گورنمنٹ گرلز ہائیر سینکڈری اسکول ریہاڑی جموں، آر پی اسکول علمدار کالونی لال بازار سرینگر اور کشمیر یونیورسٹی حضرت بل سرینگر میں پکڑے گئے۔
نقل کرنے والے تینوں امیدواروں کو بعد میں علیٰحدہ کیا گیا اور سزا کے طور جموں وکشمیر بھرتی بورڈ نے مذکورہ امیدواروں کو تین برس تک بورڈ کے کسی بھی امتحان میں شریک ہونے پر پابندی عائد کی ہے۔
بورڈ نے 28 فروری کے دوم اور یکم مارچ کے تیسرے مرحلے میں شریک ہورہے تمام امیدواروں سے کہا کہ وہ کسی بھی غیر قانونی حرکت سے گریز کریں، ورنہ بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی طور کاروائی بھیعمل میں لائی جائی گی۔
درجہ چہارم کی اسامیوں کو پُر کرنے کی خاطر ضوابط-2013 کے شق 27 اے کے مطابق اگر امتحانی مرکز میں کسی امیدوار کے پاس الیکٹرانک آلہ یا کمیونی کیشن کا دیگر کوئی سازوسامان پایا گیا تو اس سے امتحان میں نقل قرار دیا جائے گا۔
خیال رہے جموں وکشمیر میں تنظیم نو قانون لاگو ہونے کے بعد لیفٹینٹ گورنر انتظامیہ نے سرکاری ادارواں میں خالی پڑی اسامیوں کو پُر کرنے اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے درجہ چہارم کی 7ہزار 856 آسامیوں کے لئے گزشتہ برس اشتہار مشتہر کیا تھا جس میں 4لاکھ سے زائد امیدواروں نے اپنے دستاویزات سے داخل کئے تھے اور مزکورہ امیدوار کئی ماہ سے اس تحریری امتحان کے منتظر تھے۔