سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں 8 محرم کے جلوس کو باضابطہ طور پر نکالنے کی اجازت دے دی ہے۔ لیکن اس اجازت نامے میں یہ شرط بھی لگائی گئی ہے کہ یہ جلوس صرف صبح 6 بجے سے صبح 8 بجے تک ہی نکالے جاسکتے ہیں۔ صوبائی کمشنر وجے کمار بدھوری نے بدھ کو کہا کہ جلوس کو روایتی راستے سے صبح 6 بجے سے صبح 8 بجے تک دو گھنٹے تک جانے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ موجودہ صورتحال کے تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے 8 محرم کا یہ روایتی جلوس شہید گنج سے شروع ہوکر ڈلگیٹ میں اختتام پذیر ہوگا اور محرم کے اس روایتی جلوس پر 1989 سے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر پابندی عائد تھی۔
تین دہائیوں بعد سرینگر میں آٹھ محرم کے جلوس کو برآمد کرنے کی اجازت تین دہائیوں بعد سرینگر میں آٹھ محرم کے جلوس کو برآمد کرنے کی اجازت واضح رہے کہ اس سے قبل جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے 8محرم الحرام کے جلوس کو نکالنے کی اجازت دینے کے فیصلے کے پیش نظر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کے حوالے سے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔ میٹنگ کے دوران محرم الحرام کے انتظامات ، چیلنجوں اور جلوس کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا۔
میٹنگ کے دوران اے ڈی جی پی وجے کمار نے آٹھ محرم کے تاریخی جلوس کے دوران ممکنہ چیلنجوں سے نمٹنے اور نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لئے جامع حکمت عملی وضع کرنے پر زور دیا۔ میٹنگ کے دوران جن اہم نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا ان میں: اہلکاروں کی تعیناتی اور تکنیکی بہتری کے لحاظ سے حفاظتی اقدامات، عوامی اجتماعات اور مذہبی جلوسوں کی حفاظت کے لیے سیکورٹی فورسز کی تعیناتی، کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے اور پر امن ماحول کو برقرار رکھنے ، ٹریفک مینجمنٹ سسٹم ، محرم کے جلوسوں کے دوران ٹریفک کی روانی کو ہموار کرنے ، انٹیلی جنس ایجنسیوں اور قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی اطلاعات اور کم سے کم رکاوٹیں کھڑی کرنے پر زور دیا گیا۔
اے ڈی جی پی نے ایس ایس پی سری نگر راکیش بلوال کو ہدایت دی کہ جلوس کے دوران ڈرون کیمروں کے ذریعے لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر گزر رکھنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ اس اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر پولیس اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے درمیان قریبی تال میل بنائے رکھنے پر زور دیا گیا۔ میٹنگ میں اے ڈی جی پی نے افسران کو ہدایت دی کہ آٹھ محرم الحرام کے حوالے سے سول انتظامیہ کے احکامات کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اے ڈی جی پی کشمیر نے تمام شہریوں سے چوکس رہنے، کسی بھی مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دینے کے لئے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے ساتھ بھر پور تعاون فراہم کرنے کی اپیل کی۔ میٹنگ میں آئی جی سی آر پی ایف اجے یادو، آئی جی بی ایس ایف اشوک یادو، آئی جی سی آر پی ایف گیانیندر ورما، ڈی آئی جی پولیس جنوبی کشمیر، شمالی کشمیر اور وسطی کشمیرکے ڈی آئی جی ایز،ڈی آئی جی سی آر پی ایف، ڈی آئی جی آئی ٹی بی پی، ڈی آئی جی ایس ایس بی، ایس ایس پی سری نگر اور ایس ایس پی سیکورٹی نے شرکت کی۔
صوبائی کمشنر وجے کمار بدھوری نے منگل کے روز کہا تھا کہ حکومت ضلع سرینگر میں دو راستوں پر سے محرم کے روایتی ماتمی جلوسوں پر کئی دہائیوں سے عائد پابندیاں ہٹانے کے لیے سنجیدہ ہے اور ایسے میں اب شیعہ برادری سے کہا گیا ہے کہ وہ جلوس میں شرکت کرنے والوں اعزاداروں کی تعداد سے متعلق ضلع انتظامیہ کو تفصیلات فراہم کریں۔انہوں نے کہا کہ سرینگر کے دو راستوں پر محرم کے عزادری کے جلوسوں پر سے پابندیاں ہٹانے سے متعلق چند دنوں سے سلسلہ وار میٹنگز منعقد ہو رہی تھی۔ اس تعلق سے آخری دور کی میٹنگ گزشتہ کل جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ عہدیداران کے علاوہ کئی شعیہ تنظمیوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔