گاندربل:ضلع اسپتال گاندربل میں گرمی کا انتظام نا ہونے کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خاص کر ان مریضوں کو جنہیں سرجری کے بعد وارڈ میں شفٹ کیا جاتا ہے۔ وادی کشمیر میں اگرچہ سردی پندرہ اکتوبر سے شروع ہوئی ہے لیکن پچھلے کئی روز سے سردی نے شدت کا رخ اختیار کیا ہے۔ فی الحال پوری وادی کشمیر کو منفی درجہ حرارت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور لوگ سخت سردی کی وجہ سے پریشان حال ہونے کے بعد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
وہیں جب ایسے مریضوں کو ضلع اسپتال گاندربل میں داخل کیا جاتا ہے یا وہ مریض جن کی ضلع اسپتال گاندربل میں مختلف قسم کی سرجری کی گئی ہے۔ فی الحال اسپتال کے مختلف وارڈوں میں زیر علاج ہیں۔ تاہم یہ حیرانی کی بات ہے کہ اس اسپتال میں مریضوں کو شدید سردی کی وجہ سے زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، کیونکہ اسپتال میں مریضوں کےلئے گرمی کا کوئی بھی انتظام نہیں ہے۔
غور طلب ہو کہ مریضوں کے ساتھ اسپتال میں آنے والے لوگوں سے بات کی تو انہوں نے صاف کر دیا ہے کہ اس اسپتال میں علاج کی کوئی کمی نہیں ہے، تجربہ کار ڈاکٹروں کی اچھی ٹیم موجود ہے۔ تاہم ہم اور ہمارے ساتھ اسپتال میں زیر علاج مریض اس وجہ سے پریشان ہیں کہ اسپتال میں گرمی کا انتظام نہیں ہے۔ ان لوگوں نے کہا ہے کہ ہم نے اپنے گھروں سے کانگڈیاں اور کمبل لا کے رکھے ہیں، تاکہ ہم اور مریض سردی سے بچیں۔