اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر: پارمپورہ میوہ منڈی سنسان - پارمپورہ میں قائم فروٹ منڈی

دفعہ 370کی منسوخی کے بعد وادیٔ کشمیر میں پیدا شدہ نامساعد حالات سے جہاں معمول کی زندگی مفلوج ہے۔ وہیں وادی کی سب سے بڑی میوہ اور سبزی منڈی سنسان و ویران ہے۔

کشمیر: پارمپورہ میوہ منڈی سنسان

By

Published : Oct 1, 2019, 7:57 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 7:10 PM IST

سرینگر کے مضافات پارمپورہ میں قائم فروٹ منڈی میں ہزاورں لوگوں کا روزگار یہاں کی روزانہ تجارت پر منحصر ہے لیکن گزشتہ 58 دنوں سے اس منڈی میں کاروبار ٹھپ ہے۔

پارمپورہ منڈی میں کام کرنے والے مزدوروں اور تاجروں کا کہنا ہے کہ 'ہر روز کروڑوں کا کاروبار ہوتا تھا جس سے 20,000 افراد کا روزگار منسلک ہے۔ تاہم دفعہ 370کی منسوخی کے بعد سب بے روزگار ہو گئے ہیں۔'

کشمیر: پارمپورہ میوہ منڈی سنسان

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے فروٹ منڈی کے ایک دکان دار نے کہا کہ 'پارمپورہ منڈی میں 350 دکانیں ہیں جن سے مالکان اور مزدور وغیرہ کل 7500 افراد منسلک ہیں۔'

تجارتی سرگرمیوں سے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے شبیر کا کہنا ہے کہ 'پھل منڈی میں ہر روز 3کروڑ روپے کا کاروبار ہوتا تھا جبکہ پچھلے قریب دو مہینوں سے فروٹ منڈی کی سڑکوں پر الو بول رہے ہیں۔'

شبیر احمد کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے نہ تو اس منڈی میں کوئی مال آیا نہ یہاں کچھ فروخت کیا گیا۔

فروٹ منڈی پارمپورہ کے ایک نجی ادارے میں کام کرنے والے بلال احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'فروٹ منڈی میں میوہ اور سبزی سے وابستہ تاجر ہی نہیں بلکہ ٹرک اور آٹو ڈرائیور، ریہڑی پٹری والے اور مزدوروں کا روزگار بھی متاثر ہوا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد گورنر انتظامیہ نے وادی میں بندشیں عائد کرنے کے علاوہ تمام تر مواصلاتی نظام کو بھی معطل کیا ہے۔

وادی میں اگست کے اواخر سے ہی پھل خصوصاً سیب کو درختوں سے اتارنے، ان کو بھرنے اور وادی کی مختلف منڈیوں کے علاوہ بیرون وادی بھیجنے کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔ تاہم اس برس بندشوں، پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی سے جہاں کاشت کار پریشان ہیں۔ وہیں پارمپورہ جیسی دیگر چھوٹی بڑی میوہ منڈیوں میں بھی کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔

واضح رہے کہ وادی کشمیر کی معیشت کے لیے میوہ صنعت کو ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے۔

Last Updated : Oct 2, 2019, 7:10 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details