ماہرین صحت نے بچوں اور ضعیف العمر افراد کو شدید سردی کے دوران گھروں میں ہی زیادہ وقت گزارنے کی صلاح دیتے ہوئے کہا ہےکہ شدید سردی کی وجہ سے انہیں چھاتی، بلڈ پریشر، نزلہ زکام و دیگر کئی امراض کا سامنا کرنا پڑسکتاہے ۔
کشمیر: شدید سردی کی وجہ سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شدید سردی کی وجہ سے خون کی نلیاں جم جاتی ہیں، جس کی وجہ سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہوتاہے۔
وہیں پھپھڑوں میں سرد ہوا داخل ہونے سے چھاتی و دمےکے مریضوں کو زندگی ضائع ہونے کا خدشہ لاحق ہوسکتا ہے۔لہٰذا ایسے مریضوں کو وقت پر ادویات لینے کے ساتھ ساتھ خود کو شدید سردی سے بچنا چاہیے۔
وہیں سردی کے دوران سرطان (کینسر) کے مریضوں کی قوت مدافعت کم ہو جاتی ہے، جس کے سبب انہیں خطرہ لاحق رہتا ہے.
انہوں نے عام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ احتیاطی طور صبح اور شام کے اوقات میں اپنے بچوں اور ضعیف العمر اشخاص کو گھر سے باہر نکلنے سے منع کریں۔
شدید ٹھند میں ماسک لگا کرگھر سے باہرنکلیں اور سردی سے بچنے کے لیے گرم ملبوسات و دیگر گرم کرنے والے مختلف آلات کا استعمال عمل میں لائیں۔
واضح رہے کہ رواں برس سات نومبر سے ابھی تک تین بار شدید برفباری ہونےاور بارشوں کے سبب شدید سردی کی لہر میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہوا ہے۔مسلسل منفی درجہ حرارت کی وجہ سے عام زندگی متاثر ہے۔