وادی کے عام مریضوں کے ساتھ ساتھ مہلک امراض میں مبتلا افراد کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
کینسر کے مہلک مرض میں مبتلا افراد کی تعداد بھی کشمیر میں کم نہیں ہے۔ جنہیں وقت وقت سے صحت کی جانچ اور علاج و معالجے کے لیے ہسپتالوں کا رخ کرنا پڑتا ہے لیکن کشیدہ صورتحال کے درمیان کینسر سے متاثرہ مریضوں کو سخت پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے کینسر متاثرہ افراد کو طبی سہولیات فراہم کرنے والے ایک غیر سرکاری طبی مرکز کا دورہ کیا جہاں دوردراز سے آئے مریضوں نے بتایا کہ 'پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی کے سبب وہ بڑی مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد اس طبی مرکز تک پہنچ پائے ہیں کیونکہ ہر ایک کے پاس نجی گاڑی نہیں ہوتی ہے۔'
کشمیر: کینسر مریضوں کو مشکلات کا سامنا انہوں نے کہا کہ 'ایک طرف وہ یہاں کے حالات کی مار جھیل رہے ہیں، وہیں دوسری طرف وقت پر علاج میسر نہیں ہو پا رہا ہے۔'
غیر سرکاری طبی مرکز کے منتظمین نے کیمرے کے سامنے بات نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 'موجودہ صورتحال کے پیش نظر تشخیص کے لیے یہاں آنے والے کینسر کے مریضوں کی تعداد میں بھی کمی ہوئی ہے۔ جہاں روزانہ 15 سے 20 کیموتھیراپی کی جاتی تھی لیکن آج پبلک ٹرانسپورٹ اور مواصلاتی نظام ٹھپ رہنے کی وجہ سے صرف آٹھ سے 9 مریضوں کی ہی کیمو تھیراپی کی جا رہی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'گزشتہ ماہ کی 5 تاریخ سے اب تک اس مرکز میں 90 نئے کینسر مریضوں کا اندراج کیا گیا ہے جس میں اسٹیج تھرڈ اور فورتھ کے مریض بھی شامل ہیں۔'