وہ افراد جنہوں نے موبائل فونوں کی آمد کے ساتھ ہی اپنے لینڈ لائن نمبرات کو منقطع کروایا تھا اب ان نمبرات کو دوبارہ چالو کرانے کی تگ و دو میں لگے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے چند روز قبل وادی کے بیشتر حصوں میں بی ایس این ایل کی لینڈ لائن فون خدمات بحال کیں تاہم موبائل فون اور ہر طرح کی انٹرنیٹ خدمات بدستور منقطع رکھی گئی ہیں۔
بی ایس این ایل کی لینڈ لائن خدمات بحال ہونے کے ساتھ ہی اس سرکاری مواصلاتی کمپنی کے دفاتر میں لینڈ لائن کنکشن حاصل کرنے کے لیے لوگوں کا بھاری رش دیکھا جارہا ہے۔ اگرچہ کمپنی نئے کنکشن دینے سے انکار کررہی ہے تاہم وہ کنکشن جو بل کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بند پڑے تھے ادائیگی کے بعد بحال کئے جارہے ہیں۔
سرینگر کے ایکسچینج روڑ پر واقع بی ایس این ایل کے ریاستی ہیڈکوارٹر پر آج کل لوگوں کا بھاری رش دیکھا جارہا ہے۔ جو لوگ نئے لینڈ لائن کنکشن یا بی ایس این ایل سم کارڈوں کے لئے آتے ہیں انہیں خالی ہاتھ واپس جانا پڑتا ہے تاہم جن افراد کے لینڈ لائن کنکشن بل کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بند ہوئے تھے کی مراد و مرادیں پوری ہورہی ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ 'گھر کے ہر فرد کے ہاتھ میں موبائل فون آتے ہی کئی افراد نے لینڈ لائن فون کنکشن کو خیر آباد کہا تھا لیکن آج اس کی ضرورت محسوس ہوتے ہی ہمیں ایکسچینج آنا پڑا۔ ہمارے بچے ملک کے مختلف حصوں میں زیر تعلیم ہیں اور ان سے رابطے میں رہنے کے لیے لینڈ لائن کنکشن ہی ایک واحد ذریعہ ہے'۔
بی ایس این ایل کے ایک عہدیدار نے کہا کہ لینڈ لائن کنکشن حاصل کرنے کے لئے لوگ بڑی تعداد میں ہمارے دفتر کا رخ کررہے ہیں لیکن ہم نئے کنکشن دینے پر پرانے کنکشن کو بحال کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ لینڈ لائن کنکشن کی ضرورت کو کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ لینڈ لائن فون خدمات کی بحالی مالی بحران سے جوج رہی بی ایس این ایل کے لئے چاندی ثابت ہوئی ہے کیونکہ نہ صرف اس کے لینڈ لائن صارفین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے بلکہ برسوں سے صارفین کے پاس بقایا رقم بھی واپس آگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امکان ہے کہ لینڈ لائن فون خدمات کی بحالی کے بعد بی ایس این ایل کے پوسٹ پیڈ موبائل سم کارڈوں کی خدمات بھی بحال کی جائیں گی جس کے نتیجے میں بی ایس این ایل کے صارفین کی تعداد مزید بڑھنے کا قوی امکان ہے۔