جموں و کشمیر میں مذکورہ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حکومت نے جموں اور سرینگر میں اسٹیٹ سرویلنس دفاتر میں کنٹرول روم قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے علاوہ تمام اضلاع کو ایڈوائزری جاری کی گئی ہے نیز ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر اس بارے میں اعلانات کیے جا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم اتل ڈولو کی صدارت میں منعقد ایک میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا۔ فائنانشل
کمشنر نے کہا کہ 'بیرون ممالک سے آنے والے ایسے مسافروں کی جانچ کی جاتی ہے جن میں اس قسم کے مرض کی علامت پائی جاتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'تمام اضلاع میں اس بیماری کی روک تھام کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو ایڈوائزری جاری کی جارہی ہے۔'
میٹنگ میں بتایا گیا کہ جموں اور سری نگر کے میڈیکل کالجز کے علاوہ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سری نگر اور دیگر اضلاع کے اسپتالوں میں خصوصی وارڈ قائم کیے جارہے ہیں جہاں تربیت یافتہ ڈاکٹرز اور نیم طبی عملے کو تعینات کیا جارہا ہے۔'
میٹنگ کے دوران جموں اور سری نگر کے میڈیکل کالجز میں ملٹی ڈسپلنری ریسرچ یونٹز ( ایم آر یوز) کو متحرک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
بچاﺅ اقدامات کرنے پر زور دیتے ہوئے فائنانشل کمشنر نے لوگوں کو اس بارے میں جانکاری فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
حکومت مختلف ممالک سے آنے والے سیاحوں میں جانکاری پمفلٹ تقسیم کرنے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔ فائنانشل کمشنر نے متعلقہ عملے کو ضروری سازو سامان سے لیس کرنے کی ہدایت دی۔
فائنانشل کمشنر کے او ایس ڈی ڈاکٹر شفقت خان کو مرکزی حکومت کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لیے خصوصی نوڈل آفیسر نامزد کیا گیا ہے۔
میٹنگ میں ناظم صحت جموں ڈاکٹر رینو شرما، نئے میڈیکل کالجز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر یشپال شرما، پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں ڈاکٹر سنندا رینا اور جوائنٹ ڈائریکٹر صحت و طبی تعلیم مدن لال بھی موجود تھے۔
ادھر ناظم صحت کشمیر ڈاکٹر سمیر مٹو، ڈائریکٹر سکمز ڈاکٹر اے جی آہنگر ،پرنسپل جی ایم سی سری نگر ڈاکٹر پرویز احمد اور محکمہ کے دیگر افسران نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔