زراعت قوانین 2020 پر جہاں ملک کی مختلف ریاستوں میں کسانوں نے اس قانون کی مخالفت میں احتجاج کیا وہیں مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی اس قانون کو کسان دوست قرار دے رہا ہیں تاہم جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے اس قانون کی مخالفت کرتے ہوئے سرکار سے اپیل کی کہ اس قانون کو واپس لیا جائے۔
نیشنل کانفرنس کے صوبائی سیکرٹری شیخ بشیر احمد نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسان مخالف حکومت ہے جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے کسانوں کا زبردست استحصال ہو رہا ہے۔
کسان سے متعلق قانون پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل انھوں نے کہا کہ زراعت قانون کی شکل میں یہ کالا قانون زبردستی کسانوں پر نافذ کیا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو کسانوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
وہی بی جے پی کے سینئر لیڈر و سابق ڈپٹی چیف منسٹر کویندر گپتا نے کہا کہ پارلیمنٹ کے ذریعہ حال ہی میں زراعت اور محنت سے متعلق، جن بلوں کو منظوری دی گئی ہے، اُن میں سے ملک کے کسانوں اور کارکناں کو غیر ضروری قوانین کے جال سے نجات ملے گی۔
اُنہوں نے اپوزیشن پارٹیوں پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ وہ کھلا جھوٹ پھیلا کر ملک کے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔