سِول سوسائٹی کے ممبران نے کئی بار اس معاملے کو انتظامیہ کی نوٹس میں بھی لایا تاہم آج تک کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آیا۔
حالانکہ اتنے بڑے ہسپتال میں اس وقت صرف 3 کووڈ مریض زیر علاج ہیں، جس کا خمیازہ 3 لاکھ کی آبادی کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔
سِول سوسائٹی کے ممبران نے کئی بار اس معاملے کو انتظامیہ کی نوٹس میں بھی لایا تاہم آج تک کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آیا۔
حالانکہ اتنے بڑے ہسپتال میں اس وقت صرف 3 کووڈ مریض زیر علاج ہیں، جس کا خمیازہ 3 لاکھ کی آبادی کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔
کئی سول سوسائٹی ممبران نے بتایا کہ وہ بار بار انتظامیہ سے اپیل کر رہے ہیں مگر ان کی فریاد نہیں سنی جارہی ہے اور عوام مسلسل مشکلات سے دو چار ہے۔
اس حوالے سے گاندربل کے سی ایم او ڈاکٹر معراج الدین نے بتایا کہ جب تک ہمیں اعلی عہدیداروں سے اجازت نہیں ملے گی تب تک ہم اس معاملے میں کچھ نہیں کرسکتے، ہم بھی اپنی طرف سے کوشش کررہے ہیں کہ اس ہسپتال کو جلد از جلد عام مریضوں کے لیے کھول دیا جائے۔