اردو

urdu

ETV Bharat / state

جموں و کشمیر کے مزدور طبقے کی حالتِ زار

سرکاری دعوے ہیں کہ مزدوروں کی حالت کو سدھارنے کے لیے بیمشار اسکیموں کے تحت اُن کی مالی معاونت کی جا رہی ہے۔ لیکن زمینی سطح پر حقیقت اس کے برعکس ہے۔

جموں و کشمیر کے مزدور طبقے کی حالتِ زار
جموں و کشمیر کے مزدور طبقے کی حالتِ زار

By

Published : Sep 1, 2020, 12:13 PM IST

مشن موڈ سکیم کے تحت مزدوروں کے بچوں کا تعلیمی خرچ حکومت خود برداشت کرے گی لیکن زمینی سطح پر نظر دوڑانے کے بعد حکومت کے اِن تمام دعوؤں کو پول کھل جاتی ہے جب مزدور طبقے کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

جموں و کشمیر کے مزدور طبقے کی حالتِ زار

شہر خاص جموں میں خطہ پیر پنچال، خطہ چناب اور وادی سے آئے سینکڑوں مزدور بے یار و مدد گار ابھی بھی حکومت کی جانب سے کسی بھی طرح کی امداد سے محروم ہیں ۔

بیشر مزدور جن کے لیبر کارڈ تو بنے ہیں لیکن آج تک انہیں کسی بھی طرح کی امداد نہیں کی گئی۔

واضح رہے گزشتہ ماہ ڈپٹی لیبر کمیشنر کانتا دیوی نے ای ٹی وے بھارت کیساتھ بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشن موڈ سکیم کے تحت جن مزدوروں کے لیبر کارڈ بنے ہیں انہیں سرکاری کی طرف سے امداد کی گئی تاہم جب مزدوروں کیساتھ بات کر کے ان سے جاننے کی کوشش کی۔ مزدوروں نے صاف طور سے انکار کر دیا کہ انہیں کسی بھی طرح کی کوئی امداد نہیں ملی ہے بلکہ حکومت نے ان کی حق تلفی کی ہے ہمارے لئے رہائش کا انتظام بھی محض دعوے ثابت ہوئے یہی وجہ ہے کہ وہ جتنا یہاں کماتے ہیں وہ کمرے کا کرایہ اور کھانے پینے کے لئے ہی خرچ ہو جاتا ہے جس وجہ سے ان کی حالات آئے روز بد سے بدتر بنتے جا رہے ہیں ۔

مزدوروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اُن کی رہائش کو لیکر فوری اقدامات کئے جائیں ۔مزید حکومت اپنے دعوؤں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے زمینی سطح پر غربت کی چکی میں پس رہے مزدوروں پر دھیان دےـ۔

انہوں نے کہا کہ ' ہمارے حالات تب بدلیں گے جب سرکار عملی طور ہماری حالت سدھارنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی، ورنہ دعوؤں کی بوچھاڑ ہم آزادی سے لیکر اس وقت پر دیکھتے اور سنتے ہیں آ رہے ہیں لیکن محض دعوؤں سے ہماری حالت نہیں سدھرے گی۔

بتادیں کہ جموں میں محنت اور روزگار محکمے کی ڈپٹی لیبر کمشنر کانتا دیوی نے تعمیراتی کارکنان کے اندراج کے لیے مشن موڈ پروجیکٹ ایم ایم پی کا آغاز کیا ہے۔اس پروجیکٹ سے مزدوروں کا جموں کے بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی کارکنوں کی فلاح و بہبود سے متعلق بورڈ میں اندراج کیا جائے گا۔

انتظامیہ کے مطابق اس کا مقصد ایسے تمام مزدوروں اور کارکنان کو سماجی تحفظ اورمالی امداد فراہم کرنا ہے جو اس سے پہلے سرکار کی کسی بھی فلاحی اسکیم سے مستفید نہیں ہوئے ہیں۔ مزدورں کے بچوں کا تعلیمی خرچ محکمہ برداشت کرے گا لیکن زمینی سطح پر ایسا دیکھنے کو نہیں ملا رہا ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details