انتظامیہ کی جانب سے منگل کو ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کے متعلق اعلان کیا گیا ہے۔
کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ زمینی سطح کی صورتحال میں سکیورٹی اور دیگر ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے انتخابات کو منعقد کرنے کے لیے ایک مفصل لائحہ عمل اور شیڈول مرتب کی جائے اور 27 اکتوبر کو انتظامیہ کو رپورٹ پیش کیا جائے۔
یہ کمیٹی وزارت داخلہ کے پرنسپل سیکرٹری کی صدارت میں بنائی جائے گی اور اس میں جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ، سی آی ڈی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، کمشنر سیکریٹری محکمہ ٹرانسپورٹ، صوبائی کمشنر کشمیر اور جموں، دیہی ترقی اور پنچایتی راج محکمہ کے سیکرٹری ممبران ہوں گے۔
اس کمیٹی کے علاوہ انتظامیہ نے کشمیر اور جموں صوبوں کے لیے دو الگ الگ کمیٹاں تشکیل دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ جن میں دونوں صوبوں کے کمشنر، انسپکٹر جنرل پولیس اور دیہی ترقی کے ناظم شامل ہوں گے۔
قابل ذکر ہے 17 اکتوبر کو مرکزی وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر پنچایت راج ایکٹ میں ترمیم کرکے ضلع ترقیاتی کونسل قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کونسلز میں انتخابات کے ذریعے ممبران منتخب ہوں گے۔
اس سے قبل جموں کشمیر میں ضلع سطح پر پلاننگ کمیٹیاں تشکیل ہوتی تھی جن کی صدارت منتخب وزیر کرتے تھے اور ارکان اسمبلی کے علاوہ پنچایتی اور بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے ارکان ممبران ہوتے تھے۔
نئے پنچایت ایکٹ کے تحت اب ہر ضلع کو 14 انتخابی حلقوں میں آبادی کے لحاظ سے تقسیم کیا جائے گا اور ہر حلقے سے ایک رکن انتخابات کے ذریعے منتخب ہوگا۔